Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے،ادیبوں کا مطالبہ

اسرائیل نے 2007 سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
دنیا بھر کے 250 سے زیادہ ادیبوں اور فنکاروں، بشمول پیٹر گیبریل، ڈائریکٹر کین لاؤچ اوراداکار ویگو مورٹنسن نے اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل‘ میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تباہ کن اثرات سامنے آ سکتے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایک آن لائن خط کے ذریعے ادیبوں اور فنکاروں نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے پھیلاؤ سے بہت پہلے ہی اقوام متحدہ نے پیش گوئی کی تھی کہ 2020 تک غزہ کی ساحلی پٹی زندگی گزارنے کے قابل نہیں رہے گی۔
خط میں لکھا ہے کہ ’عالمی وبا کے باعث غزہ کے 20 لاکھ کے قریب رہائشیوں، جن میں سے زیادہ تر پناہ گزین ہیں، کو جان کا خطرہ ہے۔‘
خط پر دستخط کرنے والوں میں شاعر طحہ عدنان، کینیڈین مصنف نومی کلین اور برٹش گروپ ’میسو اٹیک‘ بھی شامل ہے۔
اسرائیل نے 2007 میں حماس کی جانب سے علاقے کا کنٹرول سنبھالنے کے وقت سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
اُس وقت سے اسرائیل اور حماس کے درمیان تین جنگیں بھی ہوئی ہیں لیکن 2018 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا جس کی گذشتہ برس ہونے والی جھڑپوں کے بعد دوبارہ تجدید کی گئی تھی۔
ادیبوں کا کہنا ہے کہ موجودہ بحران سے پہلے ہی اسرائیلی محاصرے میں بنیادی سہولیات نہ مل پانے کی وجہ سے غزہ کے ہسپتال مریضوں کا علاج کرنے کے قابل نہیں تھے۔ ایسے میں گنجان آباد غزہ میں کورونا وائرس کے ابتدائی کیسز کی رپورٹس بہت تشویشناک ہیں۔

فنکاروں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اسرائیل پر مؤقف کی حمایت کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ادیبوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ’ہم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی دنیا کی حکومتوں کو کی گئی اپیل کی حمایت کرتے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ جب تک اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی پابندی نہیں کرتا اس پر فوجی پابندیاں عائد کی جائیں۔'

شیئر: