Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ذوالفقار بھٹو نے عالم اسلام کو متحد کرنے میں اہم کردارادا کیا

 

ذوالفقار بھٹو نے عالم اسلام کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا ، انہوں نے وطن کے نادار طبقوں کو آواز دی ، پاکستان کو جوہری پروگرام دیا ، مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا خراج عقیدت

ریاض ( جاوید اقبال ) پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے 1974ء میں لاہور میں اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد کر کے یہ ثابت کر دیا کہ وہ عالم اسلام کے اتحاد کے بہت بڑے داعی تھے اور اگر ان کی جان نہ لی جاتی تو جنوبی ایشیا میں بعد کے برسوں میں ہونیوالے اندوہناک واقعات ظہور پذیر نہ ہوتے ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی ریاض کی ایڈہاک کمیٹی کے زیر اہتمام ذوالفقار علی بھٹو کے یوم پیدائش کے حوالے سے منعقد ہونیوالی ورکشاپ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے راہنمائوں نے کیا ۔ تقریب کی صدارت کمیٹی کے صدر عبدالکریم خان جبکہ نظامت سیکریٹری جنرل محمد ریاض راٹھور نے کی ۔ مہمان خصوصی حویلیاں سے پی پی پی کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی سردار شیراز افضل تھے ۔ شیراز افضل نے واضح کیا کہ بھٹو عالم اسلام کے ایک مدبر سیاستدان تھے جنہوں نے پوری اتحاد شینگن کی طرح عالم اسلام کو ایک بلاک کی صورت میں متحد کرنے کی کوشش کی تھی ۔ اگر ان کا ویژن عملی شکل اختیار کر لیتا تو اسلامی اتحاد کی ایک کرنسی ہوتی ۔ ایک مشترکہ بینک ہوتا اور ان کے آپس میں آمدورفت کیلئے ویزا کی پابندیاں ہٹا دی جاتیں ۔ اپنے صدارتی خطاب میں عبدالکریم خان نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو نے ملکی پاسپورٹ کے اجراء پر عائد پابندیاں ہٹا دیں جس سے خلیجی ممالک میں پاکستانی افرادی قوت بڑی تعداد میں آئی اور ترسیلِ زر سے وطن کی معیشت کو مضبوط کیا ۔ مجلسِ پاکستان کے حافظ عبدالوحید فتح محمد نے ذوالفقار بھٹو کی جمہوریت پسندی کو سراہتے ہوئے واضح کیا کہ شملہ معاہدے سے پہلے ہندوستان مذاکرات کیلئے روانگی سے قبل انہوں نے طالبعلم راہنمائوں کا ایک اجلاس بلا کر ان کی رائے مانگی تھی ۔ تاہم انہوں نے مخالف گروہ کو الگ وقت دیا تھا ۔ مسلم لیگ ( ن ) ریاض کے انجیئنیر راشد محمود بٹ نے ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے ذوالفقار بھٹو کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ ان کا شروع کیا گیا جوہر ی پروگرام ہی میاں محمد نوازشریف کے زیر نگرانی تکمیل کو پہنچا تھا ۔ بزم ریاض کے سید فیاض گیلانی نے ذوالفقار علی بھٹو کو ایک فعال اور محب وطن راہنما قرار دیا اور کہا کہ ان کا نقصان ساری امتِ مسلمہ کا نقصان ہے ۔ علاوہ ازیں سردار نصیر ، ملک زماں خان،ملک بلاول شفیق ، فرمان سلیم ، مولانا ہمایوں خاں ، چوہدری عبدالمجید اور حنیف بابر نے بھی خطاب کیا ۔ تلاوت قرآن کریم نے جہانگیر خان نے کی جبکہ وقار نسیم وامق نے نعتیہ اشعار پڑھے ۔

شیئر: