Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا: فٹ بال ورلڈ کپ متاثر ہونے کا خدشہ

ورلڈ کپ 2022  مقرر کردہ جون جولائی کے بجائے نومبر، دسمبر میں کھیلا جائے گا (فوٹو: اے ایف پی)
فیفا ورلڈ کپ کے منتظمین کو خدشہ ہے کہ کورونا وائرس کا سلسلہ مزید طویل ہوا اور عالمی معشیت اسی طرح متاثر رہی تو اس بار فٹ بال کے شائقین کھیلوں کے مقابلے دیکھنے کے لیے دوحہ کا سفر نہیں کر سکیں گے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکثر ممالک کو معاشی سست روی کا سامنا ہے جب کہ دیگر ممالک نے کساد بازاری کی لپیٹ میں آنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔  
کورونا وائرس کی وبا نے عالمی سطح پر پچاس لاکھ لوگوں کو متاثر کیا ہے، کئی کاروبار بند ہو گئے ہیں اور صنعتیں بھی تعطل کا شکار ہوئی ہیں۔
بڑی معیشتیں جیسے امریکہ کے بارے میں رپورٹ ہوا ہے کہ اپریل میں ریٹیل سیل میں ریکارڈ 19 فیصد کمی ہوئی جو امریکی معیشت کی تنزلی کی ایک بڑی وجہ ہے۔
اسی طرح برطانیہ کی معیشت مارچ میں 5.8 فیصد سُکڑ گئی۔ فروری میں کورونا سے پیدا ہونے والے بحران میں تیزی کے بعد برطانیہ کی مجموعی قومی پیداوار میں گذشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں دو فیصد کمی ہوئی۔
قطر یقین دہانی کرواتا رہا ہے کہ ورلڈ کپ کو شائقین کے دیکھنے کے لیے معاشی طور پر ممکن بنایا  جائے گا، لیکن دوسرے ممالک میں معاشی سرگرمیاں بند ہونے کی وجہ سے قطر خود بھی بہت متاثر ہوا ہے۔
قطر جیسے چھوٹے خلیجی ملک کو اب بھی یہ امید ہے کہ کورونا وائرس کے خلل کے باوجود اس کے آٹھ میں سے چھ سٹیڈیم اس سال کے آخر تک مکمل ہو جائیں گے لیکن ان مقامات پر کام تیز کیے جانے کے بعد غیرملکی کارکنوں کی حالت زار کے بارے میں تنقید بڑھ گئی ہے۔

نیپالی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق ورلڈکپ کے لیے ہونے والے کام کے دوران ہر سال ایک سو دس جانیں جاتی ہیں (فوٹو: روئٹرز)

ایک ٹی وی ڈاکومنٹری میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کم از کم 1400 غیرملکی کارکن، جن کا تعلق نیپال سے تھا، فٹ بال سٹیڈیمز کے کام کے دوران حادثات اور بدترین حالات کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے۔
نیپال حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق فیفا ورلڈ کپ 2022 کے لیے دیوانہ وار ہونے والے کام کے دوران ہر سال 110 جانیں جاتی ہیں۔
ورلڈ  کپ 2022  اصل شیڈول جون جولائی کے بجائے نومبر اور دسمبر میں کھیلا جائے گا اس سے شاید بین الاقوامی سفر کی بحالی کے لیے مزید وقت مل جائے مگر موجودہ عالمی معاشی حالات کے تناظر میں صورتحال غیر یقینی ہے۔
اس حوالے سے ورلڈ کپ کی منتظمہ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حسن علی التوادی کہتے ہیں ’میں پرامید ہوں کہ 2022  تک دنیا مل کر اس وبا پر قابو پا لے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ ہم سب کے لیے مل کر جشن منانے اور لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا ایک اہم موقع ہو گا۔‘

شیئر: