Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا ویکسین کی مفت فراہمی ممکن ہو سکے گی؟

140 چالیس عالمی رہنما ویکسین کی مفت فراہمی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش ہے کہ کورونا سے بچاؤ کی ویکسین سب سے پہلے امریکی عوام کے علاج کے لیے استعمال کی جائے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت سمیت چین، فرانس اور جرمنی نے کہا ہے کہ ویکسین کی فراہمی کو تمام اقوام عالم کے لیے یقینی بنایا جائے۔
140 چالیس عالمی رہنما عالمی ادارہ صحت سے باقاعدہ ویکسین کی مفت فراہمی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ رہنماؤں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ جو ملک یا کمپنی پہلے ویکسین تیار کرنے میں کامیاب ہوجائے تو اس کے مالکانہ حقوق آزاد رکھے جائیں اور ویکسین کی تیاری کے طریقہ کار کو بھی تمام ممالک کے ساتھ شیئر کیا جانا چاہیے۔
اے ایف پی کے مطابق ایسا شاید ممکن نہ ہو سکے کیونکہ متعلقہ لیبارٹریاں ویکیسن کی تیاری میں اربوں ڈالر خرچ کرنے کے بعد منافع بھی کمانا چاہیں گی۔ ایسا کرنے میں لیبارٹریاں امریکہ کی مدد بھی حاصل کر سکتی ہیں جو ویسے بھی بین الاقوامی مالکانہ حقوق کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق ویکسین کی مفت فراہمی ممکن نہیں ہو سکے گی، اگرچہ متعدد کمپنیاں کم قیمت پر مہیا کرنے کے وعدے کر چکی ہیں۔
اس سے قبل ایچ آئی وی کی ویکسین کے لیے بھی ایسے ہی دعوے کیے گئے تھے لیکن تیاری پر لگنے والے اخراجات کئی گنا زیادہ ہونے کے باعث، وعدے پورے نہیں ہو سکے تھے۔ 

امریکہ ویکسین پر تحقیق کی غرض سے کروڑوں ڈالر کی امداد دے چکا ہے۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

عالمی ادارہ صحت، یورپی ممالک کے لیڈران اور کورونا سے لڑنے والے دیگر اداروں کا ایسا طریقہ کار وضح کرنے کا اراداہ ہے جس کے ذریعے ویکسین مں برابر کا حصہ ملنا ممکن ہو سکے۔
ویکسین کے استعمال میں سب سے پہلے وائرس سے متاثر ہونے والے صحت  کے عملے کو ترجیح دی جائے، اس کے بعد پولیس، آگ بجھانے والا عملہ اور بس ڈرائیور کا ویکسین کے ذریعے علاج کیا جائے۔
نومبر میں صدارتی انتخابات سے پہلے صدر ٹرمپ کی امریکی معیشت کو اپنے پیروں پر کھڑے کرنے کی خواہش ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے اندازے کے مطابق ویکسین کی تین سو ملین ڈوز امریکی عوام کے لیے کافی ہوگی۔
امریکی یونیورسٹی ییل کے پبلک ہیلتھ کالج کے ڈین کا کہنا تھا کہ امریکہ خوراک اور دیگر اشیا کے لیے بہت زیادہ دوسرے ممالک پر انحصار کرتا ہے، اگر دنیا کورونا سے متاثر رہی تو امریکہ میں بھی زندگی معمول کے مطابق نہیں چل سکے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ ویکسین پر تحقیق کی غرض سے چار کمپنیوں کو کروڑوں ڈالر کی امداد دے چکی ہے، جن میں جانسن اینڈ جانسن، ماڈرنہ، سانوفی اور آسٹر زینک شامل ہیں۔

شیئر: