Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’توکلنا ایپ ‘ سے جاری عارضی کرفیو پاس کب تک کارآمد؟

ایپ کے ذریعے ایک گھنٹے کےلیے کرفیو پاس جاری کیاجاتاہے(فوٹو،سبق )
سعودی عرب میں عید الفطر کے چار دن 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے. اس دوران آن لائن ڈلیوری سروس سے ہی استفادہ کیاجاسکتا ہے.
انتہائی ضروری حالات پیش آنے پر وزارت داخلہ کی جانب سےسمارٹ فونز پر محدود وقت کےلیے ہنگامی بنیادوں پر کرفیو پاس جاری کیے جارہے ہیں جس کے لیے ’توکلنا‘ ایپ کے ذریعے اجازت حاصل کی جاسکتی ہے.

سعودی عرب میں عید الفطر کے چاروں دن 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے (فوٹو، ایس پی اے)

 ویب نیوز ’سبق‘ نے توکلنا ایپ کے حوالے سے کہا ہے کہ ’ سعودی عرب کے تمام شہروں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے اس دوران علاج معالجہ یا ہنگامی حالت کے علاوہ محلوں میں سپرسٹورز سے اشیائے خورونوش لینے کے لیے عارضی کرفیو پاس جاری کروایا جاسکتا ہے‘.
توکلنا ایپ پر جاری کی جاننے والے کرفیو پاس محدود وقت اور مقررہ مقام کے لیے ہی جاری کیے جاتے ہیں. ایپ پر لاگ ان کرنے کے بعد جاری کیا جانے والا کرفیو پاس موبائل پر ارسال کردیاجاتا ہے جسے استعمال کرتے ہوئے محلے کی دکانوں سے اشیائے ضروریہ خریدنا ممکن ہو گا.
وزارت داخلہ کی جانب سے اس حوالے سے مزید کہا گیاہے کہ توکلنا ایپ کے ذریعے صبح 6 سے سہ پہر 3 بجے تک کرفیو پاس جاری کیاجاتاہے. ایک شخص کےلیے ہفتے میں زیادہ سے زیادہ 4 گھنٹے یا ایک دن میں ایک گھنٹے کےلیے ہی کرفیو پاس جاری کیاجاتا ہے.
ایپ سے جاری کیے جانے والے کرفیو پاس میں اپنے علاقے کی نشاندہی کرنے کےلیے لوکیشن ارسال کیجاتی ہے علاوہ ازیں جہاں جانا ہو وہاں کی لوکیشن بھی دی جاتی ہے.
خودکارسسٹم کے ذریعے دونوں لوکیشنز کو نوٹ کرنے کے بعد ایک گھنٹے کےلیے پاس جاری کیاجاتاہے. پاس حاصل کرنے والے کےلیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ وقت کے دوران واپس گھر پہنچ جائے.

کورونا سے بچاو کےلیے سماجی فاصلوں کی دوری انتہائی اہم ہے (فوٹو،ایس پی اے)

واضح رہے کورونا وائرس سے بچاو کےلیے سعودی عرب میں عید الفطر کے چاروں دن 24 گھنٹے کا مکمل کرفیو نافذ ہے .اس دوران کسی کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ، کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 10 ہزارریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے.
اس ضمن میں وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کرفیو کا نافذ لوگوں کی جانوں کو اس وبا سے محفوظ رکھنا ہے کیونکہ کورونا وائرس انسانوں سے انسانوں میں فوری طور پر منتقل ہوتا ہے اس سے بچاو کا واحد حل سماجی فاصلوں کی دوری کے اصول پر عمل کرنا ہے.

شیئر: