Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا وائرس: غلط معلومات پھیلانے پر چار ماہ قید

سنگاپور میں غلط معلومات پھیلانے پر سخت سزائیں رکھی گئی ہیں (فوٹو: روئٹرز)
سنگاپور میں ایک ٹیکسی ڈرائیور کو کورونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات فیس بک پر شیئر کرنے کے جرم میں چار ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 40 سالہ ڈرائیور کینتھ لائی یونگ ہوئی نے ایک فیس بک پوسٹ میں جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ کھانے پینے کی دکانیں بند ہو جائیں گی۔ انہوں نے لوگوں کو کھانے پینے کی چیزیں سٹاک کرنے پر بھی اکسایا تھا۔
حکام کے مطابق کینتھ لائی نے ساڑھے سات ہزار ارکان والے ایک فیس بک گروپ میں یہ پوسٹ شیئر کرنے کے 15 منٹ بعد ڈیلیٹ کر دی تھی مگر عدالت نے اس کے باوجود دوسرے شہریوں کو غلط معلومات کے پھیلاؤ سے روکنے کی غرض سے کینتھ لائی کو چار ماہ قید کی سزا سنائی۔
سنگاپور میں لگ بھگ گذشتہ چار ماہ سے کورونا وائرس کی وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے پابندیاں عائد ہیں جبکہ حکام  نے غلط معلومات شیئر کرنے والوں کے لیے سخت سزاؤں کا اعلان کر رکھا ہے۔
ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر ڈیبورا لی نے اس مقدمے کی سزا سنانے ہوئے کہا کہ خوف اور ہسٹیریا کے خاتمے کے لیے نفسیاتی لڑائی بھی اتنی ہی اہم ہے جتنا کہ کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنا اہم ہے۔
سنگاپور میں غلط معلومات پھیلانے والے کسی بھی فرد کو سات ہزار امریکی ڈالر تک جرمانہ یا تین سال تک قید یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
گذشتہ ماہ سنگاپور میں اپنی قرنطینہ کی مدت پوری ہونے سے صرف آدھا گھنٹے پہلے بریڈ خریدنے کے لیے قرنطینہ مرکز سے باہر جانے والے ایک شخص کو قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر ایک ہزار امریکی ڈالر جرمانہ ادا کرنا پڑا تھا۔

سنگاپور میں کورونا کیسز کی تعداد 32 ہزار سے زیادہ ہے (فوٹو: روئٹرز)

پولیس ریکارڈ کے مطابق کینتھ لائی کی پوسٹ کے حوالے سے حکام کو 20 اپریل کو شکایت موصول ہوئی تھی۔ پوسٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ گورنمنٹ فوڈ کورٹس، کافی شاپس اور سپر مارکیٹس بند کر رہی ہے اور یہ اب صرف دو روز کے لیے کھلیں گی۔
سنگاپور میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 32 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اس وبا سے اب تک 23 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔

شیئر: