Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجدیں کھولنے سے پہلے عوام کے لیے کروڑوں حفاظتی پیغامات

سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی وزارت کی ہدایات کے مطابق عمل کریں(فوٹو سوشل میڈیا)
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات اپناتے ہوئے سعودی عرب میں تقریباً ڈھائی ماہ سے مساجد کو باجماعت نمازوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق تمام احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھتے ہوئے مساجد کو باجماعت نماز کے لیے دوبارہ کھولنے کی خاطر ایک کروڑ ٹیکسٹ میسجزمختلف زبانوں میں بھیجے گئے ہیں۔

نمازیوں پر منحصر ہے کہ احتیاطی تدابیر کس حد تک اپناتے ہیں (فوٹو عرب نیوز)

یہ ایک کروڑ پیغامات سعودی وزارت اسلامی امور کی جانب سے منظور شدہ احتیاطی تدابیر کے بارے میں معلومات پر مشتمل تھے جو مساجد میں باجماعت نماز کی واپسی کے تناظر میں بھیجے گئے تھے۔
نماز جمعہ اور باجماعت نماز کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ کے علاوہ سعودی عرب کی تمام مساجد میں اتوار31 مئی سے پابندی میں نرمی کی گئی ہے جو ابتدائی طور پر 20 جون 2020 تک جاری رہے گی۔

تمام مساجد میں اتوار31 مئی سے پابندی میں نرمی کی گئی ہے(فوٹو عرب نیوز)

وزارت اسلامی امور کی جانب سے متعدد زبانوں میں بھیجے جانے والے معلوماتی پیغامات میں نمازیوں کے لیے مشورے اور ہدایات شامل تھیں۔ ان پیغامات میں مسجد جانے والوں کی صحت کی حفاظت کو یقینی بنانے اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے واضح ہدایات درج کی گئی تھیں۔
اسلامی امور کی وزارت نے اپنے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے سیٹلائٹ چینلز اور سوشل نیٹ ورک کی دیگر ویب سائٹس سے سعودی عوام اور مقیم غیر ملکیوں کو ہدایات پر عمل کرنے کی اہمیت کے بارے میں بھی آگاہ کیا ہے۔

معلوماتی پیغامات میں نمازیوں کے لیے مشورے اور ہدایات شامل تھیں(فوٹو سوشل میڈیا)

سعودی وزیر برائے اسلامی امور شیخ عبداللطیف الاشیخ نے جمعہ کے روز مملکت کی مساجد میں نمازیوں کے خیرمقدم کےلیے تیاریوں کا اعلان کیا تھا اور انہوں نے تمام تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے مختلف مساجد کے دورے کیے۔
اپنے دوروں میں معائنے کے دوران وزیر شیخ عبداللطیف الاشیخ نے کہا ’ہم نے نمازیوں کے لیے مساجد میں کورونا وائرس سے حفاظتی انتظامات کی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں جو کہ انتہائی مناسب ہیں۔‘

پیغامات کا مقصد مسجد جانے والوں کی صحت کی حفاظت یقینی بنانا ہے(فوٹو سوشل میڈیا)

اب یہ تمام نمازیوں پر منحصر ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر کس حد تک اپناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق صحت مند احتیاطی تدابیر اختیار کریں گے اور  اپنی اور دوسروں کی زندگیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے محتاط رہیں گے۔
 

شیئر: