Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سر کا درد کیوں ہوتا ہے، اس کا علاج کیا ہے؟

سائنسی تحقیق کے مطابق سر کے درد کی کم از کم 9 اقسام ہیں۔ فوٹو ان سپیلش
دنیا بھر میں سر کے درد کا عارضہ موجود ہے۔ اس کا تعلق عمر سے ہے اور نہ ہی صنف سے۔ کبھی پورا سر درد سے چکرانے لگتا ہے تو کبھی سر کے کسی مخصوص حصے میں درد اٹھتا ہے۔
سر کا درد جسمانی خلل، بلڈ پریشر یا ڈپریشن سے ہوتا ہے۔
سعودی عرب کے میگزین الرجل میں سر کے درد سے متعلق سائنسی رپورٹ شائع کی گئی ہے۔ سر کا درد کتنی قسم کا ہے، کیوں ہوتا ہے اور اس کا علاج کیا ہے، ان تمام سوالات کے جوابات اس رپورٹ میں دیے گئے ہیں۔

 بے چینی کے باعث درد

یہ درد تناؤ اور بے چینی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کو یہ درد سر کے دونوں جانب یا اس کے پچھلے حصے میں محسوس ہوتا ہے اور زیادہ تیز نہیں ہوتا۔ غلط طریقے سے سونے، تناؤ یا کشیدگی کے احساس کی وجہ سے چھڑ جاتا ہے۔ اس کا خطرناک پہلو یہ ہے کہ یہ رفتہ رفتہ لاعلاج مرض کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اکثراوقات درد کشا یا سکون بخش ادویہ سے ٹھیک ہوجاتا ہے۔ تناؤ پیدا کرنے والے مقامات اورحالات سے دور رہنے پر بھی ٹھیک ہوجاتا ہے۔

دانتوں کی وجہ سے درد

اس کے نام سے ظاہر ہے کہ سر میں یہ درد دانتوں کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ جبڑے میں تکلیف یا دانتوں میں دکھن کے باعث سر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ کمپیوٹر کے سامنے زیادہ دیر تک غلط طریقے سے بیٹھنے یا جوڑوں کی سوزش یا رات کے وقت دانت بجنے کی وجہ سے بھی یہ درد ہوتا ہے۔ اس کی تشخیص آسانی سے ہوجاتی ہے۔ تناؤ میں تخفیف اور جبڑے کے علاج  سے سر کا یہ درد ختم ہوجاتا ہے۔

خود کش سر کا درد کئی گھنٹے چلتا ہے۔ فوٹو ان سپلیش

ناک بند ہونے پر درد

ماہرین بتاتے ہیں کہ سانس کی گھٹن دور کرنے کے لیے حد سے زیادہ  ادویہ کا استعمال مستقل بنیادوں پر ناک کی بندش کا باعث بن جاتا ہے۔ اس سے اٹھنے والا درد سر تک پہنچ جاتا ہے۔

خودکش درد

یہ سر کے ایک حصے میں ہوتا ہے اور بہت زیادہ تیز ہوتا ہے، جو مسلسل تین گھنٹے تک چلتا ہے۔ انسان درد سے تڑپنے لگتا ہے اسی وجہ سے اسے خودکش درد کا نام دیا گیا ہے۔ بسا اوقات ہر روز ہوتا ہے اور کبھی کبھار لمبے وقفے کے بعد ہوتا ہے۔ اس درد کی وجہ سے کبھی دونوں آنکھیں یا ایک آنکھ سرخ ہوجاتی ہے۔ عام طور پر یہ درد کشا ادویات سے بھی نہیں جاتا۔

آدھے سر کا درد

یہ درد سر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتا ہے۔ یہ مردوں کے مقابلے میں خواتین کو زیادہ  ہوتا ہے.

کیفین کا درد

یہ درد کیفین پر مشتمل مشروبات کے استعمال سے ہوتا ہے اور مخصوص وقت تک رہتا ہے۔ چند روز کے وقفے سے دوبارہ ہو سکتا ہے۔ اگر کوئی روزانہ صبح کے وقت کافی پینے کا عادی ہے اور کسی دن نہ پی سکے تو ایسی صورت میں کیفین کی کمی کی وجہ سے یہ درد اٹھتا ہے.

 کافی یا چائے کے عادی کیفین نہ لیں تو بھی سر کے درد کا شکار ہوجاتے ہیں۔ فوٹو ان سپلیش

صبح کا درد

بعض لوگ صبح بیدار ہوتے ہی سر میں درد محسوس کرتے ہیں۔ اس کی اصل وجہ نیند کے دوران سانس کا انقطاع ہے۔ کبھی کبھار یہ درد اس بات کی علامت ہوتا ہے کہ سر میں ٹیومر ہے جس کی وجہ سے درد اٹھ رہا ہے۔ جب بھی کسی شخص کو یہ درد محسوس ہو تو پہلی فرصت میں ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔

ناک کی سوزش کا درد

یہ آدھے سرکا درد بھی کہلاتا ہے جو ناک کی سوزش کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ناک میں گھٹن اور ناک کی نالی میں سوزش کے باعث سر میں درد ہوجاتا ہے۔ سردی کے موسم میں اور زکام کی وجہ سے اکثر اس درد کی شکایت رہتی ہے۔ آدھے سر کے درد اور عام درد میں یہ فرق ہے کہ اس درد میں قے کا احساس نہیں ہوتا۔

عام قسم کا  درد

بعض لوگوں کو تین ماہ تک ہر پندرہ دن بعد یہ درد اٹھتا ہے۔ یہ صحت کے لیے مضر ہے۔ جو بھی یہ درد محسوس کرے وہ پین کلر کا حد سے زیادہ استعمال فوری طور پر بند کر دے۔ پین کلر کا بے تحاشا استعمال بھی اس درد کا باعث بنتا ہے۔ بہتر ہوگا کہ ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔ کبھی کبھار یہ درد اینٹی ڈپریشن ادویہ استعمال کرنے سے بھی چلا جاتا ہے، مگر یہ ادویات ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر استعمال نہ کی جائیں۔

شیئر: