Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فیصلے پر اطمینان،اپیل میں جانے کا کوئی سوال نہین‘

شہزاد اکبر کے مطابق ریفرنس ختم ہوچکا ہے اس لیے حکومت کا بھی اس سے کوئی تعلق نہیں رہا (فوٹو: اے پی پی)
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بڑا احسن فیصلہ ہے۔ اس فیصلے پر اپیل میں جانے کا کوئی سوال نہیں ہے۔ 
جمعے کو ایسٹ ریکوری یونٹ کے سربراہ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فل کورٹ نے صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دینے کا معاملہ ایف بی آر کی رپورٹ کے تابع کر دیا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ فیصلے کے تحت جب رپورٹ سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین یعنی چیف جسٹس کے پاس جائے گی تو وہ اس رپورٹ کو کونسل کے سامنے رکھیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’کونسل اس رپورٹ کی روشنی میں اگر مناسب سمجھے گی تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت اپنا ازخود نوٹس کا اختیار استعمال کرے گی۔ کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ بھی سپریم جوڈیشل کونسل نے ہی کرنا ہے۔ ‘
شہزاد اکبر نے کہا کہ ریفرنس دائر کرنا ایک اطلاع کے مترادف ہے جس کی تحقیقات جوڈیشل کونسل ہی کر سکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’حکومت کا ریفرنس دائر کرنے کا مقصد ہر گز یہ نہیں تھا کہ معاملات ہماری رضامندی سے آگے بڑھیں۔ اب چونکہ یہ ریفرنس ختم ہو چکا ہے اس لیے حکومت کا بھی اس سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ اس فیصلے سے کسی کی جیت یا ہار نہیں ہوئی۔ ریفرنس کی کارروائی ایک عمل تھا جو جمہوری معاشروں میں ہوتا ہے جو اب مکمل ہوگیا ہے۔ ‘

اس موقع پر وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز بھی موجود تھے (فوٹو:اے پی پی)

انہوں نے کہا آج کی پریس کانفرنس کا مقصد صرف وضاحت دینا تھا یہ حساس معاملہ ہے اس لیے مزید بات بھی نہیں کریں گے اور سوال بھی نہیں لیے جائیں گے۔ 
شہزاد اکبر نے کہا کہ فیصلے میں بدنیتی اور اے آر یو کے حوالے سے کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر صدارتی ریفرنس اور سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے قاضی فائز عیسیٰ کو بھیجا گیا شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیا ہے۔

شیئر: