Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران جوہری پروگرام پر تعاون کرے: آئی اے ای اے

اس قرارداد کو فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے پیش کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے جوہری نگرانی کے ادارے ( انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی) کے بورڈ آف گورنرزنے  تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں ایران پر تنقید کی گئی ہے۔
یہ 2012 کے بعد اپنی نوعیت کی پہلی قرار داد ہے۔
عرب نیوز کے مطابق بورڈ آف گونرز کے 25 ممبران نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے پوری طرح تعاون کرے۔
 قرارداد میں ایران پر زور دیا گیا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے انسپکٹرز کو ایران کے دو مقامات تک رسائی دی جائے تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ آیا 2000 کی دہائی کے اوائل میں غیر اعلانیہ پرواگرام پر کام ہوا تھا۔
25 ممالک نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ چین اور روس نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ سات ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، جس میں پاکستان، انڈیا، جنوبی افریقہ، تھائی لینڈ، منگولیا، آزربائیجان اور نائجر شامل ہیں۔
اس قرارداد کو فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے پیش کیا تھا اور امریکہ نے اس کی حمایت کی تھی۔ لیکن ویانا میں امریکی سفارتکار کا کہنا تھا کہ قرارداد کا متن مضبوط کیا جاسکتا تھا۔
رواں ہفتے ایران نے خبردار کیا تھا کہ اس طرح کی قرارداد فائدے کے بجائے نقصان دہ ہو سکتی ہے اور اس حوالے سے مناسب اقدامات بھی لیے جائیں گے۔
ویانا میں روس کے سفیر نے کسی تاخیر کے بغیر اس مسئلے کے حل پر زور دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ قرارداد نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
دو مقامات پر رسائی کے حوالے سے تنازعے کے باوجود بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسے ایران کی جوہری تنصیبات پر  مطلوب رسائی میسر ہے جو 2015 میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت حاصل ہوئی تھی۔

25 ممالک نے اس قرارداد کے حق میں جبکہ چین اور روس نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا (فوٹو: اے ایف پی)

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے قرارداد کی منظوری کے بعد صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ ایسی مثال قائم کرنا ناقابل قبول ہوگا کہ ریاستیں اقوام متحدہ کے ادارے کے ساتھ معاہدوں پر اپنی مرضی سے عملدرآمد کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ بہت جلد بیٹھنے کا ارادہ ہے اور کوشش کریں گے اس معاملے کو جلد سے جلد حل کیا جائے اور اس سلسلے میں سب سے پہلے ویانا میں ایرانی سفیر سے ملاقات کریں گے۔
ایران کے سفیر غریب آبادی نے رواں ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رسائی کی درخواستیں ایران کے دشمن اسرائیل کی جانب سے الزامات پر مبنی ہیں۔

شیئر: