Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'سعودی حکومت کا حج کو محدود کرنے کا فیصلہ شرعی طور پر درست ہے'

فتوے میں کہا گیا ہے کہ حج کے عمل کو محدود کر دینا شرعاً جائز ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان بھر کے علما و مشائخ و مفتیان عظام نے سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے حج کے فریضے کو منسوخ نہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
پاکستان علماء کونسل اور دارالافتاء پاکستان اور انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل کی طرف سے ملک بھر کے علماء و مشائخ و مفتیان عظام سے مشاورت کے بعد ایک فتویٰ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فریضہ حج ادا کرنے کا ارادہ کرنے والے شرعی طور پر معذور ہیں لہٰذا ان کے اجر و ثواب میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔
فتوے میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے کورونا کی وبا کی وجہ سے حج کے عمل کو محدود کر دینا شرعاً جائز ہے۔
فتوے کے مطابق شریعت اسلامیہ میں حج کی شرائط میں امن، صحت اور اخراجات کا ہونا ضروری ہے اور اس وقت کورونا کی وبا کی وجہ سے حجاج کرام کی صحت اور زندگی متاثر ہو سکتی ہے، لہٰذا سعودی عرب کی حکومت کا فیصلہ شرعی طور پر درست ہے۔
دارالفتا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے حج کو منسوخ کرنے کے بجائے مقامی، ملکی اور غیر ملکی افراد کے لیے اہتمام کر کے امت مسلمہ کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کی ہے جس پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
فتوے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص نفلی حج کا ارادہ رکھتا تھا اس کو چاہیے کہ وہ موجودہ حالات کے تناظر میں مستحقین میں اپنی رقم تقسیم کر دے تو اس کو اس کا اجر ملے گا۔

نفلی حج کا ارادہ رکھنے والے افراد موجودہ حالات کے تناظر میں مستحقین میں اپنی رقم تقسیم کر دیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

مزید کہا گیا ہے کہ اگر فرض حج کا ارادہ کرنے والا بھی اپنی رقم مستحقین میں تقسیم کر دے تو اس کو اجر ضرور ملے گا لیکن فریضہ حج ادا نہ ہو گا اور اگر وہ آئندہ سال صاحب نصاب نہیں رہتا تو اس پر کوئی گناہ نہ ہو گا۔
فتوے میں سعودی عرب میں موجود غیر ملکی اور سعودی حجاج کرام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ سعودی عرب کے قوانین کی مکمل پابندی کریں اور بغیر اجازت حج جائز نہیں ہے لہٰذا موجودہ ایمرجنسی اور ہنگامی حالات میں سعودی عرب کی حکومت سے مکمل تعاون کیا جائے۔

شیئر: