Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سلپ کے محاصرے‘ سے سوشل میڈیا محفوظ نہ رہ سکا

یہ میچ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا (فوٹو: آئی سی سی)
کھیلوں کے شائقین اپنی دلچسپی اور اس کے اظہار کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے، کچھ ایسا ہی اس وقت ہوا جب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ایک دلچسپ منظر دکھاتی تصویر شیئر کرتے ہوئے اسے ’سلپ کے محاصرے‘ کا عنوان دیا۔
کرکٹ سے متعلق بین الاقوامی ادارے کی جانب سے ٹویٹ کی گئی تصویر اس لحاظ سے منفرد تھی کہ اس میں سات کھلاڑی وکٹ کے عقب میں سلپ پوزیشن پر کھڑے دکھائی دے رہے تھے۔
کرکٹ میں ایک ٹیم گیارہ کھلاڑیوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ بولر اور وکٹ کیپر کو شامل کر لیں تو آئی سی سی کی شیئر کردہ تصویر میں نو کھلاٹی پچ یا اس کے بالکل قریب موجود تھے جب کہ باقی پورا گراؤنڈ صرف دو پلیئرز کے حوالے تھا۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے تصویر میں دکھائی دینے والی فیلڈنگ انگلینڈ کے بلے بازوں کے خلاف ترتیب دی تھی۔

صارفین نے اس بات کا کھوج بھی لگایا کہ تصویر میں ویسٹ انڈین بولر ڈیرن پاول بولنگ کر رہے ہیں جب کہ انگلش بلے باز مونٹی پینسر سٹرائکر اینڈ پر اور ساتھی کھلاڑی جیمز اینڈرسن نان سٹرائیک اینڈ پر کھڑے ہیں۔
کرکٹ کو اپنا مذہب قرار دینے والے ایکسل بلیز نامی ہینڈل نے آئی سی سی کی ٹویٹ کے جواب میں ایک ٹیسٹ میچ کی تصویر شیئر کی جس میں چھ کھلاڑی سلپ میں فیلڈنگ کرتے نمایاں ہیں۔

ٹیسٹ میچ کی مقابل ٹیموں اور بولر یا بلے باز کی واضح نشاندہی تو نہیں ہو سکی البتہ ایک صارف نے دعویٰ کیا کہ بولر موجودہ وزیراعظم پاکستان عمران خان ہیں۔
وراش نامی ہینڈل ملتے جلتے منظر کے ساتھ سامنے آئے تو بلیک اینڈ وائٹ تصاویر کے دور کا ایک فریم ٹائم لائن پر سجایا۔ اس میں فیلڈنگ کرنے والی پوری کی پوری ٹیم سلپ پر دکھائی دے رہی ہے۔

آسٹریلیا اور زمبابوے کے درمیان 1999 میں کھیلی گئی ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ کی ایک تصویر شیئر کی گئی جس میں آسٹریلین بولر ڈیمن فلیمنگ بولنگ کر رہے ہیں۔ وکٹ کیپر سمیت دس کھلاڑی گلی کی پوزیشن سے وکٹوں کے عقب تک دکھائی دے رہے ہیں۔

زاہد صدیقی ’سلپ کے محاصرے‘ کی جگہ ’ٹاپ فیلڈنگ‘ کے عنوان کے ساتھ سامنے آئے تو ٹیسٹ میچ کی تصویر شیئر کی جس میں وکٹ کیپر سمیت ٹیم کے دس کھلاڑی بلے باز کا گھیراؤ کرتے نمایاں ہیں۔ سرت پربھو نامی ہینڈل نے زاہد صدیقی کی شیئر کردہ تصویر کے جواب میں لکھا ’فزیکل ڈسٹنسنگ کی کلاس لیتے ہوئے‘۔

آریان نامی صارف نے ان تصاویر پر تبصرہ کیا تو لکھا ’سبھی کھلاڑیوں کو پچ کے قریب لے آنے والی ٹیمیں اپنے بولرز پر اتنا بھروسہ کرتی ہیں۔ میں نے دیکھا ہے کہ بعض اوقات یہ انتظام مفید رہتا ہے۔‘

ملتے جلتے مناظر کی تصاویر شیئر کرنے کے علاوہ صارفین نے اس پہلو کو بھی موضوع بنایا کہ ٹیم کے باقی دو کھلاڑی کن پوائنٹس پر فیلڈنگ کر رہے ہوں گے۔ جب کہ کچھ کورونا وائرس کے تناظر میں اسے سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل قرار دیتے رہے۔

آئی سی سی نے جس منظر کو ’سلپ کا محاصرہ‘ قرار دیا یہ کرکٹ کے میدان میں کبھی کبھار ہی دکھائی دیتا ہے۔ عموما فیلڈنگ کرنے والی ٹیم کا کپتان یا بولر ٹیل اینڈرز، یعنی آخری نمبر پر کھیلنے والے مخالف بلے بازوں کو پریشان کر کے آؤٹ کرنے کی غرض سے بیشتر یا سبھی کھلاڑیوں کو گلی اور سلپ کی پوزیشنز تک پھیلا دیتے ہیں۔
ایسا اس وقت کیا جاتا ہے جب بولر گیند کو سوئنگ کر سکتا ہو یا اس کے باؤنسرز، گڈ لینتھ اور یارکر مفید ہو سکتی ہو۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: