Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصری خواتین کورونا کے دوران ’ماں‘ نہ بنیں

حاملہ خواتین وائرس کا شکار ہو جاتی ہیں۔(فوٹو روئٹرز)
مصر کی وزارت صحت نے خواتین سے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے وہ ’ماں‘ بننے کے عمل کو ملتوی کر دیں۔
عرب نیوز کے مطابق مصر کی وزارت صحت نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کووڈ 19 کے  پھیلاؤ کے دوران  تاخیر ضروری ہے۔ بیان کے مطابق نئی طبی دریافتوں نے وائرس کو خون کے جمنے سے جوڑ دیا ہے جو  جنین کو متاثر کر سکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’حمل کی  وجہ سے مدافعتی نظام بالواسطہ طور پر کمزور ہو سکتا ہےجس سے حاملہ خواتین وائرس کا شکار ہو جاتی ہیں‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے ’حمل کی عارضی روک تھام کے لیے مانع حمل ادویات کا استعمال کیا جا سکتا ہے‘۔
وزارت نے حمل کے دوران فعال، سکون اور آرام سے رہنے کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔ حاملہ خواتین کے لیے پیدل چلنا ورزش سمجھی جاتی ہے لیکن کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران حاملہ خواتین کو انفیکشن سے بچنے کے لیے انتہائی ضرورت کے سوا گھر سے باہر نکلنے کی سفارش نہیں ہے۔
وزارت نے وضاحت کی کہ صحت کے یونٹوں نے پیدائش روکنے کے مختلف طریقے بتائے ہیں۔
40 سالہ مصری ڈاکٹر زینب عبدالمیگوڈ نے کہا کہ وزارت صحت کا بیان پہلے جاری کیا جانا چاہیے تھا  جب ابتدائی طور پر فروری میں مصر میں یہ وائرس پھیل گیا تھا جس کے پیش نظر حاملہ عورت کو شدید خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا اعلان پہلے ہی سے مغلوب مصری صحت کی دیکھ بھال کے نظام اور کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کو ایڈجسٹ کرنے میں ناکامی کی وجہ سے اہم تھا۔

وزارت صحت کا بیان پہلے جاری کیا جانا چاہیے تھا(فوٹو روئٹرز)

عبدالطیف دو بچوں کی ماں ہیں لیکن ان کا کہنا تھا کہ ’اگر وہ ماں نہ بھی ہوتیں تو وہ اپنی حفاظت اور اپنے آئندہ بچوں کی حفاظت کے لیےحمل ملتوی کرنے کی حکومت کی درخواست کا جواب دیتیں‘۔
29 سالہ مروت عبدالکریم وزارت کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتی ہیں۔ انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ’ ان کی نئی نئی شادی ہوئی ہے اور وہ وزارت کی درخواست سے متفق نہیں ہے کیونکہ وہ ماں بننا چاہتی ہے‘۔ عبدالکریم کے شوہر اپنی بیوی کے ہم خیال ہیں کیونکہ وہ بھی باپ بننا چاہتے ہیں۔
گھریلو خاتون جمیلہ سعید گذشتہ 14 سال سے کوشش کر رہی ہیں لیکن جب وہ بالآخر حاملہ ہوگئیں تو حمل کے نویں مہینے کے دوران وائرس کی وجہ سے ان کے جنین کے کھونے کے بارے میں خدشہ بڑھا دیا ہے۔
السنبلاو ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد السرگوئی نے وضاحت کی کہ ’کورونا وائرس میں مبتلا حاملہ خواتین کو مسلسل نگہداشت میں رکھا جاتا ہے یہاں تک کہ اگر مریض کی حالت مستحکم ہے خاص طور پر اگر مریض اپنی حمل کے اختتام کے قریب ہے‘۔
 

 

شیئر: