Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کے الیکٹرک کو مبینہ دھمکی، شہری کے خلاف مقدمہ درج

شہری نے اہلکاروں سے کہا تھا کہ اپنے اعلیٰ افسران کو علاقے میں بھیجیں (فوٹو: اے ایف پی)
کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر کے رہائشی کی 'کے الیکٹرک' افسران کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے اور مبینہ دھمکی آمیز گفتگو پر مبنی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کے الیکٹرک انتظامیہ نے مذکورہ شہری کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا ہے۔
چند دن پہلے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ ایک شخص کچھ لوگوں کے درمیان کھڑا کے الیکٹرک کے خلاف گفتگو کر رہا ہے۔
 گفتگو کے انداز سے گمان ہوتا تھا کہ وہاں موجود افراد میں کچھ کے الیکٹرک کے لائن مین اور کچھ محلے دار ہیں۔
اس ویڈیو میں مذکورہ شہری نے کے الیکٹرک کو لوڈ شیڈنگ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اہلکاروں کو کہا تھا کہ وہ خود مت آیا کریں بلکہ اپنے اعلیٰ افسران کو علاقے میں بھیجیں تاکہ انہیں بھی اندازہ ہو کہ عوام میں ان کے خلاف کتنا غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں کئی دنوں سے شدید لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اور لوڈ شیڈنگ کے ستائے عوام مختلف انداز میں کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی، ایم کیو ایم اور پاکستان تحریک انصاف کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکال چکی ہیں جس میں ادارے کی انتظامیہ کو تنبیہ اور سخت نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے سامنے احتجاج کے دوران کے الیکٹرک انتظامیہ کو دھمکی دی تھی کہ اگر لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہوئی تو جماعت کے ارکان کے الیکٹرک کے دفاتر پر قبضہ کر کے ان کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے ارکان سندھ اسمبلی نے کراچی میں غیر اعلانیہ طویل دورانیے کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف آج پیر کو کے الیکٹرک کے دفتر کے سامنے دھرنا دینے کی کال دے رکھی ہے۔ 

کراچی میں کئی دنوں سے شدید لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ فائل فوٹو: ا ےایف پی

دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے تحریک انصاف سندھ کے مرکزی رہنما ایم پی اے سعید آفریدی نے کے الیکٹرک کو مافیا سے تشبیہ دی تھی اور کہا تھا کہ بجلی فراہم کرنے والے اس ادارے نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔
مقدمہ کے الیکٹرک کے میٹر انسپکشن آفیسر عمر حیات کی مدعیت میں گلستانِ جوہر تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں بلوہ کرنے (147 ت پ) ، غیر قانونی اجتماع (149 ت پ)، امن و امان میں خلل (504 ت پ) کے علاوہ ٹیلیگراف ایکٹ کی دفعات (25-D) بھی شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کا عملہ 29 جون کو گلستان جوہر بلاک 1 میں غیر قانونی کنڈے کے خلاف کارروائی کر رہا تھا جب اشرف نامی شخص اور ان کے حامیوں نے ان کے کام میں مداخلت کی اور کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی۔
کے الیکٹرک کے عملے نے واقعے کی ویڈیو پولیس کو فراہم کر دی ہے تاہم یہ بات واضح نہیں کہ یہ ویڈیو بنائی کس نے تھی اور کیا وہاں موجود لوگوں کو پتا تھا کہ ویڈیو بنائی جا رہی ہے یا کسی نے چھپ کر یہ ویڈیو بنا کر اپلوڈ کی۔
 پولیس کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں تفتیش کی جائے گی، ابھی ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں جو گلستان جوہر بلاک 1 کے رہائشی ہیں۔
کراچی میں جون سے طویل دورانیے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے عوام پریشان ہیں اور مختلف طریقوں سے اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر لوگ کے الیکٹرک کے خلاف اپنی بھڑاس نکال رہے ہیں۔ رات کے اوقات میں جب لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے تو بیشتر افراد فیس بک پر اپنا غم و غصہ پوسٹ کرتے ہیں جس کے جواب میں دیگر علاقوں کے لوگ بھی اپنا غم بیان کرتے ہیں کہ ان کے علاقوں میں بھی بجلی نہیں، اور یہ سلسلہ ساری رات جاری رہتا ہے۔

شیئر: