Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں کے الیکٹرک پر پانچ کروڑ جرمانہ

تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کراچی الیکٹرک کمپنی نے نیپرا قوانین کی خلاف ورزی کی (فوٹو:سوشل میڈیا)
کراچی میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ’کے الیکٹرک‘ کو مون سون کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاک ہونے والے افراد کی موت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کمپنی پر پانچ کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔
کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کو ہلاک شدگان کے اہل خانہ کو جلد از جلد معاوضے کی ادائیگی کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
نیپرا نے کے الیکٹرک کو یہ ہدایت بھی کی ہے کہ وہ اپریل 2020 تک بجلی کی تقسیم کے نظام کو مکمل محفوظ بنائے اور کسی تیسرے فریق (تھرڈ پارٹی) سے اس نظام کی تصدیق کروائے۔
منگل کو جاری ہونے والے اعلامیے میں نیپرا نے کہا کہ رواں سال 29 تا 31 جولائی اور 10 تا 12 اگست کے درمیان کراچی شہر میں تیز بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے متعدد افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ شہر میں طویل دورانیہ تک بجلی کی فراہمی بھی معطل رہی۔
ان حالات کے پیش نظر نیپرا نے اموات کے حقائق اور وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات کیں جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ایل ای ٹی / ایچ ٹی کے کھمبوں کی کمی اور کرنٹ کی وجہ سے 19 ہلاکتیں ہوئیں۔
تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کراچی الیکٹرک کمپنی (کے ای ایل) نے لائسنس کی شرائط و ضوابط اور نیپرا قوانین کی خلاف ورزی کی جس کی بنا پر نیپرا نے کے ای ایل کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور کمپنی کو نیپرا ایکٹ 1997 کے سیکشن 27 بی اور سیکشن 28 کے تحت شو کاز نوٹس جاری کیا گیا۔
نیپرا نے بتایا کہ کے ای ایل کو بھی اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا گیا اور دستیاب شواہد، کے ای ایل کی جانب سے فراہم کردہ ریکارڈ اور نیپرا قوانین کی متعلقہ دفعات کی روشنی میں ثابت ہوا  کہ کے الیکٹرک حفاظتی معیارات کو برقرار رکھنے میں اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہی ہے۔
 

کے ای ایل نے ہلاکتوں کی  فوری طور پر نیپرا کواطلاع نہیں دی (فوٹو:سوشل میڈیا)

علاوہ ازیں، نیپرا نے یہ بھی بتایا کہ کے الیکٹرک کے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کا ڈیزائن متعلقہ کوڈ اور مینوئل میں درج کردہ ڈیزائن کی ضروریات کو پورا نہیں کرتا ہے۔ مزید یہ کہ کے الیکٹرک نے ٹیلیفون/ٹی وی/انٹرنیٹ کیبل آپریٹرز کو اپنے مقاصد کے لیے اس کے تقسیم کے نیٹ ورک کو خطرناک انداز میں استعمال کرنے کی اجازت دی۔
کے ای ایل نے ہلاکتوں کی  فوری طور پر نیپرا کواطلاع نہیں دی اور مقررہ مدت میں بجلی کی فراہمی کو بحال کرنے میں بھی ناکام رہی۔ ان بے ضابطگیوں کے پیشِ نظر نیپرا نے کے الیکٹرک پر پانچ کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا ہے اور اسے اپریل 2020 تک بجلی کی تقسیم کے نظام کو مکمل محفوظ بنانےاور نظام کی تیسری پارٹی سے تصدیق کروانے کی ہدایت کی ہے۔
اس کے علاوہ نیپرا نے واضح کیا ہے کہ کے الیکٹرک داخلی تفتیش مکمل  کرے اور اپنے ملازمین کی ذمہ داریوں کا تعین کرکے حتمی رپورٹ نیپرا کو پیش کرے۔
نیپرا نے کے الیکٹرک کو ہدایت کی ہے کہ وہ سوگوار خاندانوں کو جلد سے جلد معاوضہ فراہم کرنے کے اپنے وعدوں کو پورا کرے اور اس ضمن میں نیپرا کو دستاویزی ثبوت فراہم کرے۔

شیئر: