Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں کی سرگرمیوں پر نظر کیسے رکھیں؟

23 فیصد والدین کو علم ہی نہیں ہے کہ ان کے بچے آن لائن کیا کر رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
جدید ٹیکنالوجی کے دور میں بچے آن لائن گیمز کھیلے بغیر نہیں رہ سکتے لیکن اس کے ساتھ ہی انہیں آن لائن دنیا کے منفی اثرات سے بھی بچا کر رکھنے کی ضرورت ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں بہت سے والدین نے اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے منفرد طریقے ڈھونڈ نکالے ہیں۔
ایک حالیہ تحقیق میں سائبر سیکیورٹی کمپنی ’کیسپر سکائی‘ نے نتیجہ نکالا ہے کہ سعودی عرب میں 23 فیصد والدین کو علم ہی نہیں ہے کہ ان کے بچے آن لائن کیا کر رہے ہیں، اس دور میں والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں سے باخبر رہنے کے لیے خود بھی آن لائن دنیا کے حوالے سے آگاہی حاصل کریں۔
سروے کے مطابق 76 فیصد سعودی بچے وی لاگز دیکھتے ہیں۔ 71 فیصد بچے گیمز اور کھلونوں کے متعلق مواد دیکھتے ہیں، 41 فیصد بچے کمپیوٹر گیمنگ وی لاگز دیکھتے ہیں، 39 فلمیں اور 37 فیصد موسیقی کے حوالے سے مواد دیکھتے ہیں۔
سعودی عرب میں 60 فیصد والدین کی شکایت ہے کہ ان کے بچے انٹرنیٹ پر بہت زیادہ وقت ضائع کرتے ہیں اور 50 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ آن لائن کوئی مفید مواد نہیں دیکھتے۔
کیسپر سکائی کے سرکردہ ویب کونٹینٹ اینالسٹ آندرے سدینکو کا کہنا ہے کہ ’والدین کو اپنے بچوں کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ وہ خود بھی انٹرنیٹ پر موجود رہیں اور بچوں کے ساتھ جدید رجحانات کے بارے میں گفتگو کریں۔‘
رافا سعیدی تین بچوں کی ماں ہیں اور وہ ملازمت کرتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’آپ ہر وقت بچوں کی نگرانی نہیں کر سکتے، بعض اوقات میرے بچے خود کو کمرے میں بند کر کے یو ٹیوب دیکھتے ہیں اور میں نہیں دیکھ سکتی کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔‘
رافا سعیدی کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچوں پر نظر رکھنے کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے ہیں جن میں سے ایک آئی کلاؤڈ ہے جہاں آپ ہسٹری چیک کر کے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ بچوں کی آن لائن سرگرمیاں کیا ہیں۔

کچھ والدین نے آن لائن گیمز کھیلنے کا وقت مقرر کرنے کی تجویز دی ہے (فوٹو: عرب سٹاک)

عرب نیوز نے جن سعودی ماؤں کے انٹرویوز کیے ہیں تقریباً سب کا کہنا ہے کہ بچوں پر ہر وقت نظر رکھنا ممکن نہیں ہے اور اس طرح کرنے سے رشتوں میں دراڑ بھی آ سکتی ہے۔
امل ترکستانی کی تین بچے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ ہر ممکن کوشش کرتی ہیں کہ بچوں پر نظر رکھی جائے لیکن یہ نہیں کہ ہر وقت ان کے سر پر سوار رہا جائے۔ ان کے مطابق بچوں کو یہ معلوم نہیں ہونا چاہیے کہ آپ ان کی نگرانی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کے کھیلنے کے لیے بیڈ روم کے بجائے لاونج کے اندر جگہ بنا دی ہے تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔
کچھ والدین نے ایپلی کیشنز پر پیرنٹل لاک، فلٹر اور غیر موزوں مواد کو بلاک کرنے ساتھ ساتھ بچوں کے لیے آن لائن گیمز کھیلنے کا وقت مقرر کرنے کی تجویز دی ہے۔

شیئر: