Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وطن واپس جانے والے پاکستانیوں کا دباؤ کم ہوگیا‘

قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ ’کورونا جدہ میں قونصلیٹ کےلیے چیلنجز لایا(فوٹو اردونیوز)
 سعودی عرب کے شہر جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید نے ایک بریفنگ میں کورونا بحران کے دوران قونصلیٹ کی پچھلے چند ماہ کی کارکردگی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے حالات معمول پر آنے کے بعد وطن واپس جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
 قونصلیٹ سے جاری بیان کے مطابق خالد مجید نے کہا کہ ’کورونا کا وبائی مرض جدہ میں پاکستان قونصلیٹ کے لیے بھی بہت سے چیلنجز لے کر لایا۔ ہم نے صورتحال سے اپنی بھرپور صلاحیتوں سے نمٹنے کی کوشش کی اور ان مشکل حالات میں کامیابی حاصل ہوئی‘۔
 انہوں نے کہا کہ ’پہلا چیلنج بین الاقوامی پروازوں کی بندش کے بعد عمرہ زائرین کی واپسی کا تھا۔ اس کے بعد خصوصی پروازوں کے ذریعے پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے چیلنج سے نمٹا گیا‘۔
 قونصدل جنرل کا کہنا تھا کہ وطن واپسی کے لیے سعودی عرب میں 34000 کے لگ بھگ پاکستانیوں نے خود کو رجسٹرڈ کرایا۔ مقامی حکام کی جانب سے تجارتی علاقوں کو کھولنے پر پابندی کے باعث ابتدائی طور پر پی آئی اے کے ٹکٹ  قونصلیٹ اور سفارتخانے کے احاطے سے فروخت کیے گئے۔ جدہ قونصلیٹ میں پی آئی اے کا ایک خصوصی کاؤنٹر کام کر رہا تھا۔ پابندیاں ختم ہونے کے بعد 15 جون  سے مجاز ایجنٹوں اور پی آئی اے کے دفتر سے ٹکٹ دستیاب ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جب سے خصوصی پروازیں شروع ہوئی ہیں مملکت کے مغربی علاقے سے 64 پروازوں کے ذریعے تقریبا 14000 مسافر واپس پاکستان گئے ہیں۔ قونصل جنرل نے کہا کہ جب سے سعودی عرب میں کرفیو اور پابندیوں میں نرمی آئی ہے اور معمول کی زندگی شروع ہوئی ہے، وطن واپس جانے کے خواہش مند پاکستانیوں کا دباؤ بھی کم ہو گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا کی پابندیوں کے عرصے کے دوران بہت سے پاکستانیوں کو دفاتر کی بندش، ملازمت سے سبکدوشی اور تجارتی سرگرمیوں کے فقدان کی وجہ سے مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

مملکت بھر میں 34000 کے قریب پاکستانیوں نے خود کو رجسٹرڈ کرایا۔ (فوٹو: اردونیوز)

’اس مشکل وقت میں ہم نے زیادہ سے زیادہ ضرورت مند اور بے سہارا پاکستانیوں میں کھانے کی چیزیں اور راشن بیگ تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ کمیونٹی ممبران اور تنظیموں کے بھی شکر گزار ہیں جو کمیونٹی کی مدد کے لیے آگے آئے‘۔
خالد مجید نے بتایا کہ پابندیوں میں نرمی کے بعد قونصلیٹ نے سعودی حکومت کے اعلان کردہ تمام احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی معمول کی قونصلر خدمات شروع کردی ہیں۔ جولائی سے مغربی خطے کے مختلف شہروں کے قونصلر دورہ بھی شروع کر دیے ہیں۔ 
قونصل جنرل نے شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کورونا سے متاثرہ تمام مریضوں کو مفت طبی امداد دینے کے اقدامات کی بھی تعریف کی۔
انہوں نے مملکت میں پاکستانی ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی خدمات کو بھی سراہا جنہوں نے مملکت میں کورونا کے خلاف فرنٹ لائن فورس کے طور پر اپنا کردار ادا کیا۔ 

شیئر: