Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کئی ماہ کے تعطل کے بعد سیاحتی مقامات کی رونقیں بحال

لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سیاح دیہی مقامات کا رخ کر رہے ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی شہریوں نے مقامی سیاحت میں دلچسپی کے بعد دیہی مقامات کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے جہاں درجہ حرارت بھی شہروں کے مقابلے میں قدرے کم ہوتا ہے۔
کورونا کے باعث پروازیں معطل ہونے سے شہری بیرون ملک جانے کے بجائے اپنے ہی ملک میں تفریحی مقامات کو ترجیح دے رہے ہیں۔ سعودی عرب کے شہر طائف، الباہا اور ابھا سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنے رہتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق پارکس یا دیگر تفریحی مقامات پر کورونا سے بچاؤ کی تدابیر پر سختی سے عمل کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
سعودی ادارہ برائے سیاحتی ترقی کے نائب صدر ولید الحامدی نے عرب نیوز کو بتایا کہ جنوب مغرب میں واقع صوبہ عسیر اپنے دلکش مقامات اور تمام تر سہولیات کے ساتھ ملک بھر سے آنے والے سیاحوں کی مہمانی کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عسیر کے گورنر کی ہدایات کے مطابق کئی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو موسم گرما کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سیاحتی سرگرمیوں کی کامیابی اور تفریحی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی۔
عسیر کے گورنر بذات خود تمام سرگرمیوں اور تقریبات کی نگرانی کر رہے ہیں۔

ابھا شہر میں واقع ہیریٹیج ویلج ایک تاریخی سیاحتی مقام ہے۔ فوٹو عرب نیوز

نائب صدر ولید الحامدی نے مزید کہا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے مکمل پلان دو سال پہلے تشکیل دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے السودہ سیزن بھی انتہائی کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔  
انہوں نے کہا کہ صوبہ عسیر کی انتظامیہ کی کوشش ہے کہ کورونا سے متعلق تمام ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے لاجواب سیاحتی ماڈل اپنایا جائے۔
ولید الحامدی نے بتایا کہ اس سیاحتی ماڈل پر عمل درآمد کے لیے چار ہزار رضاکاروں پر مشتمل ٹیم  کی ٹریننگ کی گئی ہے، جو وبا کے اختتام تک فرائض سرانجام دیتے رہیں گے۔
طائف کے چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری کے چیئر مین ڈاکٹر سمیع العبیدی نے عرب نیوز کو بتایا کہ طائف سیاحت کے لحاظ سے سعودی عرب کا سب سے اہم شہر ہے۔

طائف سیاحت کے لحاظ سب سے اہم شہر ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ سیاحتی سرگرمیوں کو شہریوں کے لیے محفوظ بنانے کی غرض سے مسلسل اجلاس منعقد ہو رہے ہیں جن کی صدارت گورنر خود کرتے ہیں۔
ڈاکٹر سمیع العبیدی نے موسم گرما میں سیاحوں کی آمد سے طائف کے تمام سیکٹرز کی بحالی کی امید ظاہر کی جن کو لاک ڈاؤن کی وجہ سے شدید معاشی نقصان کا سامنا رہا ہے۔

شیئر: