Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو برس کے بچوں کو ماسک پہنانا نقصان دہ؟

معمولی سی غلطی سے فائدے کے بجائے نقصان دے سکتا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)
 سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے ایسے دو زمروں کا تعین کیا ہے جنہیں حفاظتی ماسک استعمال کرنا ضروری نہیں۔
اخبار 24 کے مطابق ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دو زمرے ایسے ہیں جن سے تعلق رکھنے والوں کو حفاظتی ماسک استعمال کرنے کا مشورہ نہیں دیا جارہا ہے۔
’ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دو برس سے کم عمر کے بچوں کو حفاظتی ماسک نہ پہنایا جائے۔ معمولی سی غلطی سے انہیں ماسک کا استعمال فائدے کے بجائے نقصان دے سکتا ہے‘۔

 آئسولیشن مکمل کرنے پرکوئی بھی شخص صحت یاب مانا جاتا ہے(فوٹو سبق)

تفنس کے امراض میں مبتلا افراد کو بھی حفاظتی ماسک کے استعمال کا مشورہ بھی نہیں دیاجارہا ہے بہتر ہوگا کہ ایسے سعودی شہری اور مقیم غیرملکی جو سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہوں وہ حفاظتی ماسک کے استعمال کی بابت اپنے معالج سے  مشاورت کریں۔
وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ  بچے ہوں یا سانس کے امراض میں مبتلا افراد دونوں کے لیے دیگر احتیاطی تدابیر مثلا سماجی فاصلہ، نجی صفائی وغیرہ کا دھیان رکھنا اشد ضروری ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان سے ایک اہم سوال یہ کیا گیا کہ آیا ہاؤس آئسولیشن کا دورانیہ مکمل ہوجانے کے بعد وائرس میں مبتلا ہونے کی کوئی علامت نظر نہ آنے کے باوجود کورونا لیباریٹری ٹیسٹ ضروری ہوگا یا نہیں؟
ترجمان  نے بتایا کہ اگر کورونا ٹیسٹ لیے جانے پر وائرس لگنے کی کوئی علامت نظرنہیں آرہی ہے اور وہ ہاؤس آئسولیشن کا دورانیہ مکمل کرچکا ہے تو ایسی صورت میں دس دن یا اس سے زیادہ کا  آئسولیشن دورانیہ مکمل کرنے پر متعلقہ شخص صحت یاب مانا جاتا ہے اور اسے نئے کورونا ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔

 

شیئر: