حکام نے وائرس کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے فوری اقدامات پر زور دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں موسمِ سرما میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے صرف ہسپتالوں میںایک لاکھ 20 ہزار اموات واقع ہو سکتی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اکیڈمی آف میڈیکل سائنسز کی رپورٹ بنانے والے سٹیفن ہولگیٹ کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ 20 ہزار کی تعداد 'پیشن گوئی نہیں، امکان ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اندازے کے مطابق موسمِ سرما میں کووڈ 19 کی دوسری لہر کے دوران اموات کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے، لیکن اس کا خطرہ کم ہوسکتا ہے اگر ہم فوری کارروائی کریں۔'
حکومت کے چیف سائنٹیفک ایڈوائزر پیٹرک ویلانس کی طرف سے جاری کروائی گئی رپورٹ میں انہوں نے وائرس کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے فوری اقدامات پر زور دیا ہے۔
پہلے سے ہی ہسپتالوں میں موسمی فلو کے مریض موجود ہیں اور اگر اس دوران کورونا وائرس کی دوسری لہر آجاتی ہے تو رواں سال سے ستمبر سے اگلے سال کے جون تک ایک لاکھ 20 ہزار اموات واقع ہو سکتی ہیں۔
تاہم اس اندازے میں کیئر ہومز اور اس طرح کی جگہوں پر ہونے والی ممکنہ اموات کو گنتی میں نہیں لایا گیا ہے۔
برطانیہ میں اب تک کورونا وائرس سے 45 ہزار اموات ہوچکی ہیں جو کہ پورے یورپ میں سب سے زیادہ ہیں، جبکہ عالمی سطح پر امریکہ اور برازیل کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔
امریکہ میں پیر کو 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 59 ہزار دو سو 22 کیسز کی تصدیق ہوئی۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق نئے کیسز کے ساتھ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک میں کیسز کی تعداد 33 لاکھ 63 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے۔
اس کے علاوہ ملک میں ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 35 ہزار605 ہو چکی ہے۔