Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گاڑی کی انشورنس نہ ہونے پر خودکار چالان کیسے؟

انشورنس نہ ہونے پر خود کار چالان کا قانون منظور کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایس پی)
سعودی عرب میں محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے یکم ذوالحجہ سے تھرڈ پارٹی انشورنس نہ ہونے پر خود کار طریقے سے چالان کا قانون منظور کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے لوگوں کو آگاہی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ وہ افراد جنہوں نے اپنی گاڑیوں کی انشورنس نہیں کرائی وہ کرا لیں۔
قارئین اردونیوز کی جانب سے اس حوالے سے متعدد سوالات کیے جا رہے ہیں جن میں چالان کا طریقہ کار اور انشورنس کرانے کے بارے میں دریافت کیا گیا ہے۔
جدہ سے عبداللہ خان پوچھتے ہیں کہ گاڑیوں کی انشورنس نہ کرانے پر خود کارچالان کا طریقہ کار کیا ہوگا؟
جواب: ٹریفک پولیس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ گاڑیوں کی تھرڈ پارٹی انشورنس کا قانون نیا نہیں تاہم اس میں جو تبدیلی کی گئی ہے اس کا مقصد لوگوں کو اس امر کی آگاہی فراہم کرنا ہے کہ انشورنس نہ کرانے پر انہیں کن نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جہاں تک سوال ہے کہ خود کار طریقے سے انشورنس پر چالان کس طرح ہوں گے اس بارے میں محکمہ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ اگر کسی ڈرائیور کا کسی بھی خلاف ورزی پر چالان ہوتا اور اس کی گاڑی انشورڈ نہیں ہوگی تو جس خلاف ورزی پر چالان کیا گیا ہے اس میں انشورنس نہ ہونے کا چالان بھی شامل کر دیا جائے گا۔
اس حوالے سے ٹریفک پولیس کے ذرائع کا کہنا تھا کہ اگر چالان تیز رفتاری کا کیا گیا یا سیٹ بیلٹ کی خلاف ورزی درج کی جاتی ہے تو مذکورہ گاڑی کے نمبر کے ذریعے اس کے مالک کی فائل ٹریفک پولیس کے مرکزی کمپیوٹر سسٹم میں اوپن ہو جائے گی جس میں یہ بھی معلوم ہوگا کہ گاڑی کے مالک کی انشورنس ہے یا نہیں۔
انشورنس نہ ہونے کی صورت میں تیز رفتاری یا سیٹ بیلٹ کے چالان کے ہمراہ انشورنس کا چالان بھی شامل ہو جائے گا۔ چالان کی دوسری صورت یہ بھی ہے کہ ٹریفک اہلکار اگر کسی کو چیک کرتا ہے اور اس وقت گاڑی کی انشورنس نہیں ہوتی تو اس صورت میں بھی چالان ہوسکتا ہے۔
وسیم عباس جعفری کا سوال ہے کہ ’کیا کمپری ہینسیو انشورنس قابل قبول ہوگی‘؟
جواب: محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے گاڑیوں کی انشورنس کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد ڈرائیوروں کو محفوظ رکھتے ہوئے ان پر اضافی مالی بوجھ نہ ڈالنا ہے۔
تھرڈ پارٹی انشورنس لازمی ہے تاہم اگر کمپری ہینسیو انشورنس کرائی گئی ہے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ تھرڈ پارٹی انشورنس میں حادثے کی صورت میں انشورنس کمپنی دوسرے کی گاڑی کو ہونے والا نقصان پورا کرے گی جبکہ کمپری ہینسو انشورنس ہو تو حادثے کی صورت میں فل کوریج ملتی ہے، بنیادی مقصد انشورنس کرانا ہے تھرڈ پارٹی ہو یا کمپری ہینسیو انشورنس۔

محکمے کے کمپیوٹر میں گاڑی کے مالک کی مکمل فائل موجود ہوتی ہے ( فوٹو: عرب نیوز)

محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے گاڑی کی خرید و فروخت اور گاڑی کی ملکیتی دستاویز جسے ’استمارہ ‘ کہا جاتا ہے کی تجدید کے وقت انشورنس دیکھی جاتی ہے۔ محکمے کے مرکزی کمپیوٹر میں گاڑی کے مالک کی مکمل فائل موجود ہوتی ہے جس میں انشورنس کے بارے میں بھی جملہ تفصیلات درج ہوتی ہیں۔
گاڑی کی ملکیتی دستاویز کی تجدید کا پراسیس اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک انشورنس نہ کرائی جائے۔ انشورنس کرانے کے بعد اس امر کی یقین دہانی بھی ضروری ہے کہ جس کمپنی سے انشورنس کرائی گئی ہے وہ محکمہ ٹریفک پولیس سے مربوط ہو کیونکہ انشورنس کرانے کے بعد جب تک ٹریفک پولیس کے سسٹم میں وہ اپ لوڈ نہیں ہوگی گاڑی کا استمارہ تجدید نہیں ہو گا۔

شیئر: