Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معاونین خصوصی کے اثاثوں کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود؟

پاکستان کے وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کے دعوے کے برعکس وزیراعظم کے مشیروں اور معاونین خصوصی کے اندرون اور بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات ابھی تک کسی بھی ویب سائٹ پر شائع نہیں کی گئیں۔
14 جولائی کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ 'جو ہمارے معاونین خصوصی ہیں ان کے اثاثہ جات اور ان کے ذمہ واجب الادا قرض کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ آپ کو چیک کرنا چاہیے اور اگر کوئی کمی بیشی محسوس ہو تو کسی اگلی پریس کانفرنس میں مجھ سے پوچھ سکتے ہیں۔'
سینیٹر شبلی فراز کی پریس کانفرنس کے بعد اردو نیوز نے وزیراعظم، کابینہ ڈویژن اور وزارت اطلاعات کی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ان اثاثہ جات کو تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن وہ کہیں بھی دستیاب نہ ہو سکے۔ پاکستان تحریک انصاف کی اپنی ویب سائٹ پر بھی وزیراعظم عمران خان کے اثاثہ جات کی تفصیل کے علاوہ ایسی کوئی دستاویز موجود نہیں۔
اردو نیوز نے اس حوالے سے مزید تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ مشیروں اور معاونین خصوصی کے اثاثہ جات ابھی تک کابینہ ڈویژن میں ایڈیشنل سیکرٹری ون کے پاس سیل بند لفافوں میں پڑے ہیں۔
کابینہ ڈویژن کے ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تمام مشیروں اور معاونین خصوصی سے الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثہ جات کی تفصیلات کے بارے میں مجوزہ فارم پر تفصیلات سیل بند لفافوں میں طلب کی گئی تھیں۔ 20 مشیروں اور معاونین خصوصی نے اپنی تفصیلات جمع کرا دی ہیں۔

 سرور خان نے کہا تھا کہ وہ کابینہ میں کئی چہروں کو پہچانتے بھی نہیں (فوٹو: پی آئی ڈی)

کابینہ ڈویژن کے اعلیٰ افسر نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ تفصیلات ابھی تک عام نہیں کی گئیں بلکہ جس طرح سیل بند لفافوں میں جمع کروائی گئیں ویسے ہی پڑی ہیں۔ کچھ دنوں تک وزیراعظم کو خط لکھ کر آگاہ کیا جائے گا کہ یہ تفصیلات آچکی ہیں اور جب وزیر اعظم منظوری دیں گے تب ہی ان کو ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے گا۔
اردو نیوز نے وزیراعظم آفس کے حکام سے بھی رابطہ کیا اور ان سے اثاثہ جات پبلک کیے جانے کے بارے میں استفسار کیا۔ حکام کی جانب سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ کابینہ کا فیصلہ تھا جس پر عمل درآمد کابینہ ڈویژن کے ذمہ ہے۔
اردو نیوز نے وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز سے رابطہ کر کے ان کے بیان کے بارے میں جاننے کی کوشش کی۔ متعدد فون کالز اور پیغامات کے باوجود ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہ ہوا۔
وزیراعظم عمران خان کی کابینہ کے اہم رکن اور وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے ایک ٹی وی پروگرام میں کابینہ کے غیرمنتخب ارکان سے متعلق سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ان میں سے کئی چہروں کو پہچانتے بھی نہیں ہیں۔
اس کے بعد 21 مئی کو کابینہ کے خصوصی اجلاس میں وزیراعظم نے تمام مشیروں اور معاونین خصوصی کو ملک کے اندر اور بیرون ملک اثاثہ جات کی تفصیلات کابینہ ڈویژن کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔ کابینہ ڈویژن نے ایک مخصوص فارم تمام غیرمنتخب مشیران کو بھجوایا تھا جس پر انھوں نے اپنے اثاثہ جات اور دیگر تفصیلات فراہم کی ہیں۔

شیئر: