پاکستان کے وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کے دعوے کے برعکس وزیراعظم کے مشیروں اور معاونین خصوصی کے اندرون اور بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات ابھی تک کسی بھی ویب سائٹ پر شائع نہیں کی گئیں۔
14 جولائی کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ 'جو ہمارے معاونین خصوصی ہیں ان کے اثاثہ جات اور ان کے ذمہ واجب الادا قرض کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ آپ کو چیک کرنا چاہیے اور اگر کوئی کمی بیشی محسوس ہو تو کسی اگلی پریس کانفرنس میں مجھ سے پوچھ سکتے ہیں۔'
مزید پڑھیں
-
اوورسیز پاکستانی: 30فیصد 8 اضلاع پر مشتملNode ID: 492296
-
'روز ویلٹ ہوٹل کو فروخت نہیں کر رہے'Node ID: 492401
-
دنیا وزیر ہوا بازی پر اعتبار کرے یا سول ایوی ایشن پر؟Node ID: 492446
سینیٹر شبلی فراز کی پریس کانفرنس کے بعد اردو نیوز نے وزیراعظم، کابینہ ڈویژن اور وزارت اطلاعات کی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ان اثاثہ جات کو تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن وہ کہیں بھی دستیاب نہ ہو سکے۔ پاکستان تحریک انصاف کی اپنی ویب سائٹ پر بھی وزیراعظم عمران خان کے اثاثہ جات کی تفصیل کے علاوہ ایسی کوئی دستاویز موجود نہیں۔
اردو نیوز نے اس حوالے سے مزید تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ مشیروں اور معاونین خصوصی کے اثاثہ جات ابھی تک کابینہ ڈویژن میں ایڈیشنل سیکرٹری ون کے پاس سیل بند لفافوں میں پڑے ہیں۔
کابینہ ڈویژن کے ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تمام مشیروں اور معاونین خصوصی سے الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثہ جات کی تفصیلات کے بارے میں مجوزہ فارم پر تفصیلات سیل بند لفافوں میں طلب کی گئی تھیں۔ 20 مشیروں اور معاونین خصوصی نے اپنی تفصیلات جمع کرا دی ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/July/36506/2020/cabinet_meeting.jpg)