Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی چینی تعلقات، 30 ویں سالگرہ پر  سیمینار

ولی عہد کے دورہ چین نے دوطرفہ تعلقات کو نئے افق سے روشناس کرایا
سعودی عرب اور چین نے سفارتی تعلقات کے قیام کی 30 ویں سالگرہ کے  موقع پر مشترکہ وڈیو سیمینار منعقد کیا-
سیمینار کا عنوان ’ماضی کاجائزہ اور مستقبل کے لیے امنگیں‘ رکھا گیا- سیمینار میں بیجنگ میں سعودی  اور ریاض میں چینی سفارتکاروں نے شرکت کی-
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے  مطابق سیمینار کے انچارج چین عرب سٹڈیز سینٹر کے پروفیسر وانگ کوانگ ڈا نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام کی سالگرہ دونوں ملکوں کے لیے عزیز ہے- ہمیں اس موقع پر اہم تاریخی تعلقات اور روشن یادوں کا احیا کرکے مستقبل کے حوالے سے نئے عزائم کا اظہار کرنا ہوگا-
سیمینار میں چین میں متعین سعودی سفیر ترکی الماضی اور مملکت میں چین کے  سابق سفیر بی چنگ بن شریک ہوئے -

بیجنگ میں سعودی  اور ریاض میں چینی سفارتکاروں نے شرکت کی(فوٹو، ایس پی اے)  

سعودی سفیر نے کہا کہ  سابق وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے 1990 میں سعودی عرب اور چین کے درمیان مکمل سفارتی تعلقات، سفرا کے تبادلے اور سیاسی و معاشی اجلاسوں کی دستاویز پر دستخط کیے تھے-
سعودی سفیر نے کہا کہ  دونوں ملکوں نے 30 برس کے دوران باہمی تعلقات کے حوالے سے ریکارڈ کامیابیاں حاصل کی ہیں- تمام شعبوں میں تعلقات استوار ہو چکے ہیں- جنوری  2016 میں چینی صدر نے مملکت کا دورہ کیا تھا- اس موقع پر اعلی سطحی کمیشن کے قیام پر دستخط ہوئے تھے پھر شاہ سلمان نے  مارچ  2017 میں چین کا تاریخی دورہ کیا-
سعودی سفیر نے مزید کہا دونوں ملکوں کے تعلقات اور شراکت کے رشتے سرمایہ کاری، معیشت، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں مسلسل عروج پذیر ہیں-
فروری  2019 کے دوران سعودی ولی عہد کے دورہ چین نے دو طرفہ تعلقات کو نئے افق سے روشناس کرایا- سعودی کورس میں چینی زبان کی شمولیت  باہمی تعلقات کے روشن مستقبل کا پتہ دیتی ہے-
چینی سفیر نے گزشتہ 30 برس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے ارتقا کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار چین سعودی عرب کا سب سے بڑا تجارتی شریک بن گیا ہے جبکہ مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ میں سعودی عرب چین کا سب سے بڑا تجارتی شریک ہے-

شیئر: