Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا کہ فروغ نسیم بطور وکیل چاہیے یا وزیر'

فروغ نسیم نے جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں حکومت کی وکالت کے لیے استعفیٰ دیا تھا (فوٹو:ٹوئٹر)
وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما سینیٹر فروغ نسیم نے تیسری مرتبہ  بطور وفاقی وزیر قانون عہدے کا حلف اٹھایا تو سوشل میڈیا پر ان کے استعفے اور حلف برداری پر تبصرے شروع ہوگئے۔
کچھ صارفین نے اس سارے معاملے کو اس اہم وزارت کے ساتھ 'مذاق' قرار دیا تو کچھ نے یہ پیشگوئی کر ڈالی کہ فروغ نسیم اب انڈین جاسوس کلبھوشن جادھو کا کیس لڑنے کے لیے پھر مستعفی ہوں گے۔ 

راشد چانڈیا نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ 'ابھی تک فیصلہ نہیں ہو  پا رہا کہ انہیں فروغ نسیم بطور وکیل چاہیے یا وزیر۔'

واجد علی نامی صارف نے لکھا کہ 'لگتا ہے فروغ نسیم صاحب بار بار ایک ہی وزارت کا حلف اٹھا کر ورلڈ ریکارڈ بنانا چاہتے ہیں۔'

ایک اور صارف سمیہ رضوان نے فقرہ کسا کہ 'اور فروغ نسیم نے ہیٹ ٹرک مکمل کرلی۔'

قادر پٹیل نامی صارف نے لکھا کہ 'فروغ نسیم نے جلد بازی کی، پہلے کلبھوشن کا کیس لڑ لیتے پھر حلف اٹھاتے، اب پھر مستعفیٰ ہوں گے اور پھر وزارت کا حلف اٹھائیں گے۔'

ایک اور صارف صابر محمود ہاشمی نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ' ماشاءاللہ فروغ نسیم نے دو سالوں میں تیسری دفعہ وزیر قانون کا حلف اٹھا لیا جس ملک میں وزارت قانون کو گھر کی لونڈی سمجھا جائے وہاں آیئن اور قانون کی حکمرانی کا خواب دیکھنا کسی حماقت سے کم نہیں ہے۔'

ظل ہما ڈار نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ 'فروغ نسیم اتنی بار حلف اٹھا چکے ہیں کہ اب وہ حلف لینے والے کی املا بھی درست کروا دیتے ہیں۔'
یاد رہے کہ فروغ نسیم نے جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں حکومت کی وکالت کے لیے استعفیٰ دیا تھا۔

شیئر: