Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین کی اکتوبر تک منظوری کا امکان

دوا ساز کمپنی فائزر کے مطابق اکتوبر تک ویکیسن کی منظوری کا امکان ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی دوا ساز کمپنیاں موڈرنا اور فائزر نے کہا ہے کہ ان کے ویکسینز کے آخری مرحلے کے ٹرائلز شروع ہو گئے ہیں اور سال کے آخر تک ویکسینز کی بڑے پپمانے پر لوگوں کے استعمال کے لیے منظوری کا امکان ہے۔
 ویکسینز کے ’سٹیج تھری‘ ٹرائلز کا اعلان پیر کو مذکورہ کمپنوں کی جانب سے کیا گیا اور کمپنیاں آخری مرحلے میں اپنی ویکیسن کا تجربہ 30 تیس ہزار افراد پر کریں گی۔
یہ ویکسین دنیا کی پہلی ویکیسنز ہیں جن کے آخری مرحلے کا ٹرائل شروع کیا گیا ہے۔
 
 دونوں ویکیسن کی تیاری صدر ٹرمپ کے ایڈمنسٹریشن کی مدد سے ہورہی ہے جو کہ ایڈمنسٹریشن کی ان کوششوں کا حصہ ہے کہ رواں سال کے آخر تک کورونا ویکسین کی تیاری یقینی بنائی جائے۔
ٹرائل کے آخری مرحلے کے آغاز کے بعد موڈرنا کے حصص کی قیمتوں میں نو فیصد اور فائزر کی 1.6 فیصد اضافہ ہوا۔
ویکسین کی تیاری میں مصروف دونوں کمپنیاں ویکیسن کی تیاری میں روایتی طریقوں کے بجائے نئی ٹیکنالوجی استعمال کر رہی ہیں جو کہ تیزی سے ویکیسن تیار کرنے میں مددگار ہے۔
موڈرنا، جس نے پہلے کبھی ویکیسن مارکیٹ میں نہیں بنائی، کو امریکی حکومت کی جانب سے  ایک ارب روپے ملے ہیں۔  مذکورہ رقم امریکی حکومت کی ’آپریشن راپ سپیڈ پروگرام‘ کے تحت دی گئی ہے۔ اس پروگرام کے تحت امریکی حکومت ویکسین تیاری میں مصروف کئی دواساز کمپنیوں کو رقم مہیا کر رہی ہے تاکہ جلد از جلد اس وبا کی ویکسین تیار کی جاسکے۔
فائزر کمپنی ایک معاہدے کے تحت اپنی ویکسین کی پانچ کروڑ خوراکیں دو ارب ڈالر کے عوض امریکی حکومت کو مہیا کرے گی۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی دوڑ میں 150 سے زائد کمپنیاں مصروف ہیں اور ان کمپنیوں کی ویکیسن تیاری کے مختلف مراحل میں ہیں۔ ان میں درجنوں کمپنیاں ویکسینز کے انسانوں پر تجربے کر رہی ہے۔

فائزر کمپنی ایک معاہدے کے تحت اپنی ویکسین کی پانچ کروڑ خوراکیں دو ارب ڈالر کے عوض امریکی حکومت کو مہیا کرے گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

امریکہ کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے ڈائریکٹر فرانسس کولنز کا موڈرنا کے فیز تھری کے ٹرائل کا اعلان کرتے ہوئے  کہنا تھا  کہ رواں سال کے آخر تک ویکیسن تیار کرکے تقسیم کرنے کا ٹارگٹ کچھ زیادہ ہی پرامیدی پر مبنی تاہم یہ امریکی عوام کے لیے بالکل صیحح ٹارگٹ ہے۔‘
کولنز نے رپورٹرز کو بتایا کہ موڈرنا کی ویکیسن کو استعمال کی اجازت دینے تک کمپنی کے پاس ویکسین کے لاکھوں خوراکیں تیار ہوگی۔
فائزر کا کہنا ہے کہ اگر ان کا تجربہ کامیاب ہوا تو کمپنی کے ویکسین کی منظوری اس سال اکتوبر تک ہوگی سال کے آخر تک پانچ کروڑ لوگوں کو دو خوارکوں کے حساب سے دوا کی سپلائی ممکن ہوگی۔
فائزر کا ٹارگٹ سال 2021 کے آخر تک ویکیسن کی ایک ارب 30 لاکھ خوراکیں تیار کرنے کا ہے۔

کولنز نے رپورٹرز کو بتایا کہ ریگولیٹر کی جانب سے موڈرنا کی ویکیسن استعمال کی اجازت دینے تک کمپنی کے پاس ویکسین کے لاکھوں خوراکیں تیار ہوگی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

امریکی حکومت کے وبائی امراض کے ماہر انتھونی فاؤجی کا کہنا ہے کہ موڈرنا کے ویکسین کی ٹرائل کی کامیابی کے حوالے سے خبر اکتوبر یا اس سے بھی پہلے آسکتی ہے۔ فاؤجی کا کہنا ہے کہ انہیں ویکسین کے سیفٹی کے حوالے سے خدشات نہیں کیونکہ اس قبل چھوٹے ٹرائل کا ڈیٹا اس حوالے سے مثبت ہے۔  انتھونی فائوجی کے مطابق انہوں نے صدر ٹرمپ کو ٹرائل کے حوالے سے اوول آفس میں بریفنگ دی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں