Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'یہ سندھ نہیں انڈیا کی دودھ پتی ہے'

سوشل میڈیا صارفین نے بغیر تصدیق تصویر شیئر کرنے پر رمیز راجا کو آڑے ہاتھوں لیا (فوٹو:اے ایف پی)
سوشل میڈیا پر تصدیق کیے بغیر کسی بھی معاملے کے حوالے سے کوئی خبر، تصویر یا ویڈیو شیئر کر دینا اب عام سی بات ہے۔ فیس بک ہو یا ٹوئٹر، صارفین کی ٹائم لائنز ایسی لاتعداد پوسٹوں سے بھری ہوتی ہے جن کا یا تو حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا یا پھر وہ ماضی کے کسی واقعے پر مبنی ہوتی ہیں جسے حال سے جوڑ کر پراپیگنڈے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہوتا ہے۔
اکثر اوقات تو یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ جس تصویر یا ویڈیو کو کسی خاص ملک کا حوالہ دے کر شیئر کیا جاتا ہے اس کا دور دور تک اس ملک سے تعلق ہی نہیں ہوتا۔
اسی لیے تو سوشل میڈیا کے دور میں جہاں کوئی خبر چھپ نہیں سکتی وہیں بہت سی جعلی اور بے بنیاد خبریں وائرل بھی ہوجاتی ہیں۔
کوئی عام شخص ایسی کوئی پوسٹ شیئر کرے تو اس کی تصیح کر دی جاتی ہے لیکن اگر کوئی جانی پہچانی شخصیت کسی فیک پراپیگنڈے کا حصہ بن جائے تو انہیں خفت اٹھانا پڑتی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و کمنٹیٹر رمیز راجہ کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا جب انہوں نے ایک تصویر کو اپنی ٹوئٹر ٹائم لائن کی زینت بنایا۔

اس تصویر میں ایک جگہ پر بارش کی وجہ سے گدلے پانی کا سیلاب نظرآرہا ہے اور اطراف میں بلند و بالا عمارتیں دیکھی جا سکتی ہیں۔
رمیز راجہ نے اس تصویر کو کراچی میں ہونے والی بارشوں کا منظر سمجھ کر  شیئر کرتے ہوئے ازراہ مذاق لکھا کہ 'سندھ حکومت نے پورے کراچی کیلئے دودھ پتی چائے کا بندوبست کیا ہے۔'
اس پوسٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے بغیر تصدیق تصویر شیئر کرنے پر رمیز راجہ کو آڑے ہاتھوں لیا اور اس تصویر کے کچھ سکرین شاٹس شیئر کیے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تصویر کراچی نہیں بلکہ انڈیا کی ہے اور ایک سال پرانی ہے۔

سلیم سلیمانی نامی صارف نے لکھا کہ 'محترم رمیز راجہ صاحب آپ پاکستانی کے دل کی دھڑکن ہیں۔ بہتر ہوگا کہ سیاست سے دور رہیے یہاں کسی کو معاف نہیں کیا جاتا۔ دوسری بات یہ کہ یہ تصویر بہت پرانی ہے۔'

ذیشان اسلم نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ 'واہ کمینٹری تو آپ کی اچھی ہی ہے لیکن تھوڑا چیک کر کے پوسٹ کر دیتے۔ ویسے یہ انڈیا کی دودھ پتی ہے جس کو آپ نے کپتان کی محبت اور سندھ کے بغض میں یہاں چپکا دیا ہے۔'

ایک اور صارف انجینیئر دانس آرائیں نے سکرین شاٹ پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'راجہ جی یہ سندھ نہیں ہند ہے۔'

ایک اور صارف اسد علی طور نے رمیز راجہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ 'یہ کراچی کی تصویر نہیں ہے۔ آپ کے بارے میں عظیم ٹیسٹ بلے باز محمد یوسف نے درست کہا تھا کہ 'تمہیں ۔۔۔۔۔ نہیں آتی ایک سنچری کی ہے کریئر میں اور کرکٹ پر لیکچر دیتے ہو۔' یہی حال آپ کی سیاسی کمینٹری کا بھی ہے رمیز راجہ صاحب۔'

میاں وقاص احمد نامی صارف نے لکھا کہ 'ایک سینیئر کرکٹر اور بطور ذمہ دار پاکستانی آپ کو ٹویٹ کرنے سے پہلے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔'

ووٹر کو عزت دو کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'تصویر نئی ہے یا پرانی اس سے قطع نظر کراچی کی حالت ہر حال میں اس سے کہیں زیادہ بدتر ہے۔ حیرت اس بات پر ہے کہ جنہوں نے کراچی کو اس حال تک پہنچایا کچھ لوگ انہیں کوسنے اور شرم دلانے کے بجائے ان کے دفاع میں مصروف ہیں۔ اتنی بے حسی کیوں؟'

شیئر: