Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات: عیدالاضحی پر تقریبات محدود رہیں

اس سال سمارٹ ایپلی کیشن کے ذریعے قربانی کی گئی ہے- فوٹو گلف نیوز 
متحدہ عرب امارات اور وہاں مقیم مختلف ملکوں کے خاندانوں نے اس سال پہلی بار عید الاضحیٰ کی تقریبات منعقد نہیں کیں۔
الامارات الیوم کے مطابق نئے کوروناوائرس کے انسداد کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر اور احتیاطی اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے طے کیا گیا کہ اس سال قربانی کے گوشت کی دعوتیں نہیں ہوں گی۔ عید الاضحی تقریبات اہل خانہ تک محدود رہیں گی۔ سماجی فاصلے کی پابندی کی جائے گی۔
اماراتی شہری راشد حمس اور حمدان عبدالرحمن نے کہا کہ سماجی فاصلے، بچاؤ کی تدابیر اور حفاظتی اقدامات کا تقاضا ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور اپنے پیاروں، دوستوں اور رشتہ داروں کی صحت و سلامتی کی خاطر عید الاضحی پر دعوتیں اور قربانی  گوشت تقریبات منعقد نہ کی جائیں۔
اماراتی شہریوں نے توجہ دلائی کہ وہ اس سال حفاظتی تدابیر کے پیش نظر قربانی کا گوشت رشتہ داروں اور دوستوں میں تقسیم نہیں کریں گے- 
عید الاضحی کے پروگرام اہل خانہ تک محدود رکھے جائیں گے۔ اس حوالے سے جو قواعد و ضوابط مقرر کیے گئے ہیں ان کی پابندی ہوگی- 
اماراتی شہریوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اس سال سمارٹ ایپلی کیشن کے ذریعے قربانی کی۔ حکومت نے قربانی کے جانور خریدنےِ، ذبح کرنے اور ان کا گوشت حقداروں میں تقسیم کرنے کے  لیے سپیشل سمارٹ ایپس جاری کررکھی ہیں۔
اماراتی شہریوں نے اس احساس کا بھی ا ظہار کیا کہ معاشرے کے لوگوں کی صحت و سلامتی کا تحفظ ان کی پہلی ترجیح ہے تاکہ معاشرے کو نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے روکا جاسکے۔
مقیم غیرملکیوں میں سے سلمان المصری ،نصر الرافعی اور خالد نعیم نے کہا کہ انہوں نے عید الاضحی پر تقریبات نہیں کیں۔ حکومت ملاقاتوں اور اجتماعات پر پابندی لگائے  ہوئے ہے۔
امارات میں مقیم غیرملکیوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے یہ اجازت ہے کہ پانچ افراد پر مشتمل تقریب سماجی فاصلے کی پابندی کے  ساتھ کی جاسکتی ہے۔ 
امارات میں موجود تارکین نے بتایا کہ  انہوں نے اس سال قربانی کے پیسے اپنے وطن کی فلاحی انجمنوں کو بھیج دیے ہیں۔

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: