Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کائنات کے راز اور اسلامی و عرب علوم و فنون کی نادر کتابیں

حجاج  سے متعلق تمام اشیا ایک چھت تلے جمع  ہیں۔(فوٹو سبق)
مکہ کے عجائب گھروں کے بارے میں اردو نیوز کی سیریز کے آخری حصے میں تین عجائب گھروں کے بارے میں پڑھیں جہاں قرآن پاک کے پرانے اور قلمی نسخوں کے علاوہ اسلامی و عرب علوم و فنون کی نادر کتابوں، خلائی سائنس اور اس کی گہرائیوں کے بارے میں آگاہی ملے گی۔
بیت التراث المکی عجائب گھر
یہ نجی عجائب گھر ہے۔ طارق سندھی اس کے مالک اور بانی ہیں۔یہ الرصیفہ محلے میں عتاب بن اسید مڈل سکول سے متصل طارق سندھی کے گھر میں قائم ہے۔
اس میں لکڑی سے تیار انواع و اقسام کی اشیا ، معدنیات ،پتھروں، قدیم مکی ملبوسات، بندوقوں تلواروں، نیزوں اور نوادر نیز قدیم ڈاک ٹکٹوں ، سکوں،ٹیلیفون ، کیمروں، ریکارڈرز اور مکہ کے 40 سے زیادہ عوامی فنون کا تعارف دیا گیا ہے۔
طارق سندھی نے 1975  میں جب ان کی عمر 16 برس تھی اپنے اس عجائب گھر کی بنیاد ڈالی تھی۔ تب سے اب تک وہ 400 برس پرانے نوادر سمیت 30 ہزار سے زیادہ تاریخی نوادر جمع کرچکے ہیں۔
برزہ عجائب گھر
11 اگست 2008 کو جنوب مشرقی ایشیا کے ادارے میں باقاعدہ افتتاح عمل میں آیا۔ یہ مکہ مکرمہ میں ضیوف الرحمن کی خدمت پر مامور اداروں کے ارتقا کی کہانی کا ترجمان ہے۔
حجاج  سے متعلق تمام اشیا ایک چھت تلے جمع  ہیں۔ ’ ارض الوحی‘ مکہ مکرمہ سے متعلق ضیوف الرحمن کے تاثرات اور ناقابل فراموش یادوں کا ریکارڈ جمع کیاگیا ہے۔
            استاد فیصل محمد عراقی اس کے اصل بانی ہیں۔ انہوں نے برسہا برس لگا کر نوادر جمع کئے۔ بعض مطوفین نے بھی اس میں حصہ لیا۔ مطوفین سے مراد معلمین ہیں۔ عجائب گھر میں ایک ہزار سے زیادہ نوادر ہیں۔

الکردی عجائب گھر ایک لاکھ سے زیادہ نوادر پر مشتمل ہے۔(فوٹو سبق)

عجائب گھر میں  سب سے پرانا نوادر 588ھ کا ہے۔ یہ مکہ کے ایک پل کی چٹان ہے۔ علاوہ ازیں مکہ مکرمہ کے پیشوں میں استعمال ہونیوالی اشیاء کا بھی تعارف دیا گیا ہے۔
اس عجائب گھر میں حجاج کے حاصل حیات سفر کی کہانی تصاویر اور آلات کے ذریعے پیش کی گئی ہے۔
قدیم زمانے میں معلمین اور ان کی اولاد رہائش ، کھانے پینے اور ٹرانسپورٹ کی سہولتیں حجاج کو فراہم کیا کرتے تھے۔ عجائب گھر میں پیش کردہ متعدد آلات اب قصہ پارینہ بن چکے ہیں۔
برزہ عجائب گھر ، مواصلات اور معاشی امور سے تعلق رکھنے والے متعدد وسائل پر مشتمل ہے۔ علاوہ ازیں مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں قیام کے ذرائع کا بھی تعارف دیا گیا ہے۔
برصغیر سمیت تمام ممالک کے حاجی رہن سہن اور نقل و حمل کے باب میں جو وسائل مکہ مکرمہ یا مشاعر مقدسہ میں استعمال کیا کرتے تھے وہ اب قصہ پارینہ بن چکے ہیں۔ عجائب گھر میں ان سب کا تعارف دیا گیا ہے جنہیں دیکھ کر قدیم دور میں اہل مکہ کی سادگی کا پتہ چلتا ہے۔ ایک صدی قبل تک یہ رواج ، رسمیں اور طور طریقے باقی تھے۔

عجائب گھر میں قرآن پاک کے پرانے اور قلمی نسخے سجائے گئے ہیں۔(فوٹو سبق)

الکردی عجائب گھر                                            
مکہ مکرمہ کے الفیحا محلے میں انجینیئرسامی صالح کردی عجائب گھرقائم  ہے۔ الکردی عجائب گھر ایک لاکھ سے زیادہ نوادر پر مشتمل ہے۔ ان میں سے بعض 200 برس سے کہیں زیادہ پرانے ہیں۔ عجائب گھر میں قرآن پاک کے پرانے اور قلمی نسخے سجائے گئے ہیں۔ اسلامی و عرب علوم و فنون کی نادر کتابیں بھی جمع کی گئی ہیں۔انواع و اقسام کے سکے اور 140 برس سے زیادہ پرانے نوٹ بھی عجائب گھر کا حصہ ہیں۔
عجائب گھر میں گھریلو برتن اور قدیم زمانے میں زیر استعمال لکڑی سے تیار کردہ آرائشی اشیا بھی رکھی گئی ہیں۔دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تاریخی نوادر اور تحائف بھی اس عجائب گھر میں جمع ہیں۔
 تاریخی ٹکٹ، تصاویر، نقشے،جرائد اور مجلے بھی ہیں۔ عجائب گھر کے بعض حصے ’حجازی بیٹھک ، ملبوسات، برتن ،دستی مصنوعات، رابطے کے آلات اورسمعی و بصری آلات کے لیے مختص کئے گئے ہیں۔

عجائب گھر کی پہلی منزل پر نظام شمسی کی مجسم عکاسی کی گئی ہے(فوٹو العربیہ)

عجائب گھر کا ایک حصہ کلاسیکل گاڑیوں کے لیے مختص ہے۔یہاںمختلف شکل و صورت کی آہنی کلاسیکل گاڑیاں بھی ہیں۔ لکڑی والی گاڑیاں بھی رکھی گئی ہیں۔ ایک گوشہ اسلحہ کا ہے جہاں بندوقیں ، مختلف قسم کے پرانے پستول، تلواریں، خنجر، نیزے،بارود، گھڑ سوار کا لباس اور فائر پروف بیلٹس رکھی گئی ہیں۔
'کلاک ٹاور' میوزیم
کلاک میوزیم' سعودی عرب میں خلائی سائنس اور اس کی گہرائیوں کے بارے میں آگاہی کا منفرد عجائب گھر ہے۔ عجائب گھر کی پہلی منزل پر نظام شمسی کی مجسم عکاسی کی گئی ہے جس کے بعد وقت کے تعین ،کائنات، کہکشاں کے علاوہ نظام شمسی کی گردش کو بیان کرنے کے لیے بہترین اور جدید ترین طریقوں کے ذریعے وضاحت کی گئی ہے۔
کلاک ٹاور میوزیم کی دوسری منزل "وقت" کے بارے میں ہے یہاں  مختلف ادوار میں گھڑیوں کی ایجاد کے بارے میں وضاحت کی گئی ہے۔

چوتھی منزل پر خلا اور سیاروں کے بارے میں معلومات مہیا  ہیں۔(فوٹو العربیہ)

کلاک ٹاور کی تیسری منزل پر کائنات کے رازوں کے بارے میں مجسم عکاسی کرتے ہوئے مختلف مناظر کو پیش کیا گیا ہے علاوہ ازیں چاند اور سورج گرہن سے متعلق مختلف ادوار کو بھی دکھایا گیا ہے ۔
چوتھی منزل پر خلا اور سیاروں کے بارے میں معلومات مہیا کی گئی ہیں۔
ٹاورکے سب سے بلند مقام کو "شرفہ" کہتے ہیں یہاں پہنچ کر پورے مکہ کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔ 
 دنیا کی سب سے بڑی گھڑی جو مکہ ٹاور پرنصب کی گئی ہے، اس کے مختلف مراحل اور تنصیب کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ کیاجاتا ہے۔ 

شیئر: