پاکستان میں پولیس کے ان افسران اور جوانوں کو یاد کیا جا رہا ہے جو اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران جان کی قربانی دے کر اپنی یادیں پیچھے چھوڑ گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اسلام آباد سمیت ملک کے تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکاروں و افسران کا تذکرہ کرنے والوں نے ’یوم شہدائے پولیس‘ کو ٹرینڈ لسٹ کا حصہ بنا ڈالا۔
مزید پڑھیں
-
’بڑے تو بڑے اب بچے بھی ٹرینڈز بنانے لگے‘Node ID: 496356
-
’کچن میں مصروف خواتین کا خیال کریں‘Node ID: 496391
-
’کیا یہ ہے وہ معیاری تعلیم جس کا وعدہ تھا‘Node ID: 496511
اس گفتگو کا حصہ بننے والے سوشل میڈیا صارفین کے ساتھ ساتھ خود پولیس سے تعلق رکھنے والے اکاؤنٹس بھی اپنے بچھڑ جانے والے ساتھیوں کی یادیں تازہ کرتے دکھائی دیے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع ایبٹ آباد کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) کی ایسی ہی ایک کوشش کو سوشل میڈیا پر خاصا سراہا گیا۔
ڈی پی او ایبٹ آباد یاسر آفریدی نے فرائض کی انجام دہی کے دوران جان قربان کرنے والے ایک پولیس کانسٹیبل سید ظفر رضا کی صاحبزادی کو پولیس موٹرسائیکل پر سوار کیا اور اسے خود چلا کر ڈسٹرکٹ پولیس آفس پہنچے۔
ایبٹ آباد کی مرکزی سڑک پر بھرپور پروٹوکول کے ساتھ سفر اور پھر پولیس آفس لائی گئی کمسن بچی سے متعلق سرگرمی کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر نمایاں رہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ایبٹ آباد یاسر خان آفریدی شہید پولیس کانسٹیبل ظفر شاہ کی بیٹی کو ان کے خواہش پر موٹر سائیکل پر دفتر لے جا رہے ہیں۔#PoliceMartyrsDay2020 pic.twitter.com/NoIrgkuXuz
— KP Police (@KP_Police1) August 4, 2020
پولیس کی خدمات اور اصلاحات کے حوالے سے سوشل میڈیا پر خاصے ایکٹو رہنے والے فرحان خان نے بچھڑ جانے والوں کا تذکرہ کیا تو لکھا ’آج کا دن امن اور تحفظ کی خاطر جانوں کی قربانی دینے والے پولیس کے سات ہزار ہیروز کے نام ہے‘۔

عامر زمان خیبرپختونخوا پولیس کے تذکرے کے ساتھ سامنے آئے تو لکھا ’کے پی پولیس نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔ ہم اپنی پولیس کے دل دکھا دینے والے نقصانات خصوصا بے دردی سے قتل کیے گئے طاہر داوڑ کو نہیں بھلا سکتے‘۔

راولپنڈی پولیس نے آج کے دن کی مناسبت سے سرگرمی کی تو بچھڑ جانے والے اہلکاروں و افسران کے اہلخانہ کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا۔

بڑے شہروں میں پولیس کے زیراہتمام خون کے عطیات کے لیے کیمپ بھی لگائے گئے۔ پشاور پولیس نے ایسی ہی سرگرمی کا انعقاد کیا تو اسے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر بھی کیا۔

علی کیانی نامی صارف کچھ عرصہ قبل کراچی میں سٹاک ایکسچینج کی عمارت پر دہشت گرد حملے میں حملہ آوروں کو مارنے والے دو اہلکاروں خلیل اور رفیق کی تصویر والی ٹویٹ کے ساتھ گفتگو کا حصہ بنے تو لکھا ’سلام پولیس کو جو ہمارا آج اچھا بنانے کے لیے ان گنت کاوشیں کرتے ہیں، آپ کہیں زیادہ احترام کے لائق ہیں‘۔












