علاقے میں موجود میٹھا پانی فصلوں کے لیے بہترین ہے (فوٹو، ایس پی اے)
سعودی عرب میں حائل ریجن کا علاقہ منفرد خصوصیات کی وجہ سے سیاحوں کے علاوہ سرمایہ کاروں کے لیے باعث کشش ہے۔
حائل ریجن کی سیاحت میں رواں برس غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ علاقے کے خوشگوار موسم اور قدرتی حسن سے لطف اندوز ہونے کے لیے اندرون و بیرون ملک سے بھی سیاح بڑی تعداد میں آتے ہیں۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق حائل ریجن کا جدید انفراسٹرکچر اور متنوع سیاحتی مقامات میں ہونے والے ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے یہاں سیاحت میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔
سال رواں کی پہلی ششماہی کے دوران حائل آنے والے سیاحوں کی تعداد میں 3 ملین کا اضافہ ہوا جو وہاں ہونے والے میلوں ، تفریحی مقامات اور دیگر سرگرمیوں میں شریک ہوئے۔
پہاڑوں ہر ہزاروں برس پرانے نقوش آج بھی موجود ہیں(فوٹو، ایس پی اے)
ریجن میں متعدد تاریخی مقامات ہیں جن میں ’جبل ام سنمان‘ بھی شامل ہے جسے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
اس پہاڑ پر ہزاروں برس پرانے چٹانی نقوش ہیں یہ کھلے علاقے محقیقین اور جزیرہ نما عرب کی ثقافت و تاریخ سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے بے حد اہم ہیں ۔
یہاں موجود دوسرا پہاڑ’محجہ‘ ہے اس کے ساتھ ہی قدیم تاریخی گاوں ’توارن ‘ میں حاتم الطائی کے مکان ، عقدہ گاوں بھی واقع ہے جو منفرد آب و ہوا اور پہاڑی دلکش نظاروں سے مالا مال ہے۔
منفرد پہاڑ سیاحوں کی دلچسپی کا باعث ہیں (فوٹو، ایس پی اے)
سالِ رواں علاقائی ترقیاتی اتھارٹی اور ٹورآپریٹرز کے درمیان متعدد ترقیاتی معاہدوں پراتفاق کیا گیا جن کا مقصد سیاحت کے فروغ کے لیے سہولیات کا اضافہ کرنا تھا۔
حائل ریجن زرعی حوالے سے بھی مملکت کے مرکز کی حیثیت کا حامل ہے یہاں موجود میٹھا پانی زراعت کے لیے بے حد مفید ہے ۔ علاقے میں 240000 ہیکٹر زرعی اراضی ہے جبکہ 15000 زرعی فارمز میں انواع و اقسام کی اجناس کاشت کی جاتی ہے۔
علاقے کے ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی گئی (فوٹو، ایس پی اے)
ریجن سیاحت و زراعت کے اعتبار سے ہی نہیں بلکہ لاجسٹک سروسز کے حوالے سے بھی انتہائی اہم ہے یہاں نقل و حمل کے شعبے کی خدمات بھی نمایاں ہیں ۔ وزارت نے روڈ نیٹ ورک کو منظم کرنے کےلیے شاہراہوں کا جال بچھا دیا ہے۔ حال ہی میں گورنر حائل نے شاہراہوں کے 13 منصوبوں کا افتتاح کیا ۔