پاکستان کی انسانی حقوق کی وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے انکشاف کیا ہے کہ انھیں گزشتہ کئی ہفتوں سے اقلیتوں کے حقوق کے کمیشن کی حمایت کرنے پر قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
جبکہ خواتین صحافیوں نے کہا ہے کہ انھیں صرف سوشل میڈیا پر ہراساں ہی نہیں کیا جا رہا بلکہ غدار قرار دے کر قتل کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ 'کسی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ منسلک کرنے سے کیرئیر داو پر لگ رہا ہے۔'
ڈاکٹر شیریں مزاری اور خواتین صحافیوں کی جانب سے ان خیالات کا اظہار منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں کیا گیا۔
حقوقِ انسانی کے کمیشن نے گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ہراساں کیے جانے کے خلاف خواتین صحافیوں کے بیان کا نوٹس لیتے انھیں اجلاس میں مدعو کیا تھا جہاں انھوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات بارے تفصیلی بیانات ریکارڈ کروائے۔ اجلاس کی صدارت بلاول بھٹو نے کی۔
مزید پڑھیں
-
’اب جبری گمشدگی پر ضابطہ فوجداری کا مقدمہ درج ہو گا‘Node ID: 453531
-
مجوزہ بل صحافیوں کو تحفظ دے سکے گا؟Node ID: 461346
-
’قائداعظم کے پاکستان میں اقلیتوں کا تحفظ یقینی‘Node ID: 492081