Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں ہوں، اقامہ تجدید نہیں ہوا، کیا کریں؟ 

احکامات کے مطابق توسیع 3 ماہ کےلیے کی گئی ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں تاہم بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔ 
 ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔ 
قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل کے حوالے سے مزید سوالات بھیجے ہیں۔
عدیل حسن گوندل نے اقامہ کی تجدید کے حوالے سے سوال کیا ہے کہ میں پاکستان میں ہوں، میرا اقامہ تجدید نہیں ہوا ۔ 11 محرم کو  اقامہ ختم ہو رہا ہے کیا تجدید ہوگا؟ 
جواب ۔ مملکت سے باہر چھٹی پر گئے ہوئے تارکین وطن کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی رعایت کے تحت ایسے افراد جن کے اقامہ اور خروج وعودہ موجودہ کورونا وائرس کی وجہ سے ایکسپائر ہوگئے تھے ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں تین ماہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ 
یاد رہے اقامہ اور خروج وعودہ کی تاریخ میں توسیع 15 مارچ کو جب سے بین الاقوامی پروازوں کی آمد بند کی گئی تھیں کو مدنظر رکھ کر کی گئی ہے۔ احکامات کے مطابق توسیع تین ماہ کےلیے کی گئی ہے۔ 
جوازات کی جانب سے اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ خود کار سسٹم کے تحت تمام تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی جاچکی ہے۔  
آپ کا اقامہ کیونکہ 11 محرم کو ایکسپائر ہوگا اس لیے ابھی اس میں وقت باقی ہے۔ اس حوالے سے حکومتی اداروں کا کہنا تھا کہ بعدازاں حالات کا جائزہ لینے کے بعد مزید توسیع کا اعلان کیاجائے گا۔ 
اگر آپ کا کفیل جوازات کے ابشر سسٹم میں دی گئی سہولت ’رسائل وطلبات‘ کے ذریعے آپ کے اقامے کے بارے میں استفسار کرے تو معلوم ہوجائے گا کہ توسیع نہ ہونے کی کیا وجہ تھی تاہم ابھی تک سعودی عرب میں پروازیں بحال نہیں ہوئی اس لیے وہ تارکین جو اپنے ملک چھٹی گئے ہوئے ہیں ان کی واپسی کےبارے میں کوئی حتمی طورپر کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ واپسی کب تک ہوگی۔

تمام غیر ملکیوں کو ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی(فوٹو ایس پی اے)

عبدالمجید نے پوچھا ہے کہ میں 2 جولائی 2015 میں چھٹی پر آیا تھا اس کے بعد سے واپس نہیں گیا، اس بارے میں قانون کیا کہتا ہے؟ 
جواب ۔ خروج وعودہ ویزہ جسے ایگزٹ ری انٹری کہا جاتا ہے پر چھٹی جانے والوں کےلیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے دوران (نارمل حالات میں ) واپس مملکت آئیں۔ 
وہ تارکین جو خروج وعودہ پر جا کر واپس نہیں آتے انہیں قانون کے مطابق ’خروج وعودہ کی خلاف ورزی ‘ کے زمرے میں شامل کیا جاتا ہے جس پرایسے افراد کو مملکت میں تین برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیاجاتا ہے اس دوران وہ کسی دوسرے ویزے پر مملکت نہیں آسکتے۔ 
آپ کو گئے ہوئے 5 برس ہو چکے ہیں آپ مقررہ مدت جو کہ تین سال کی تھی گزار چکے اس لیے جب فلائٹیں کھل جائیں اور حالات نارمل ہوجائیں تو آپ واپس آسکتے ہیں۔ 
راحت رحمان دریافت کرتے ہیں خلیجی ممالک کے ویزے کب کھلیں گے ؟ 
جواب ۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے کورونا وائرس کی پابندی کے بعد تارکین کی واپسی کا اعلان کیا جاچکا ہے تاہم کورونا ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے امارات آنے والے تمام غیر ملکیوں کو ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

ابھی تک سعودی عرب میں پروازیں بحال نہیں ہوئی ہیں( فوٹو سوشل میڈیا)

جس کے تحت انہیں کورونا سرٹیفکیٹ پیش کرنے کے علاوہ خود کو آئسولیٹ بھی کرنا ہوگا۔ 
دیگر خلیجی ریاستوں کی جانب سے ابھی تک پابندی اٹھائے جانے کا اعلان نہیں کیا گیا تاہم اس حوالے سے کویت میں تیاریاں کی جارہی ہیں۔ 
عبدالوھاب نے نئے ویزے کے حوالے سے استفسار کیا ہے کہ سعودی عرب میں نئے ورک ویزے کا پراسس کب سے شروع ہوگا؟ 
جواب ۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ابھی تک بین الاقوامی پروازوں پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے ویزوں کے تمام معاملات رکے ہوئے ہیں۔ 
پروازوں پر عائد پابندی ہٹائے جانے کےبعد ہی اس بارے میں حتمی طور پر کچھ کہا جاسکے گا۔ جیسے ہی پروازیں بحال ہو ں گی اور حالات معمول کے مطابق ہوں گے ویزوں کا پراسس بھی بحال ہو جائے گا۔ 

شیئر: