Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوم میں توانائی منصوبے دنیا میں سب سے سستے

نیوم میں 2030 تک پندرہ گیگاواٹ تجدید پذیر توانائی پیدا ہوگی (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ نیوم کا رقبہ متوسط سائز کے کئی ملکوں کے رقبے سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ سعودی عرب کا بہت بڑا منصوبہ ہے۔ سعودی وژن 2030 کا نہایت اہم پروگرام ہے۔ نیوم میں توانائی کے منصوبے دنیا بھر میں سستی ترین لاگت کے ہوں گے۔ 
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ نیوم اور اس کے منصوبوں سے سعودی عرب کے مختلف شعبوں میں روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔ 
وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ نیوم کے اغراض و مقاصد کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے- قیادت اس منصوبے کی تکمیل میں دلچسپی لے کر عوام میں امید کے دیے روشن کررہی ہے-  
انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام کے مطابق نیوم میں 2030 تک پندرہ گیگا واٹ تجدید پذیر توانائی پیدا ہوگی- یہ مملکت میں مصروف ترین اوقات کے دوران بجلی کے چوتھائی خرچ کے برابر ہے۔ 
وزیر توانائی نے توقع ظاہر کی کہ نیوم میں تجدید پذیر توانائی کے منصوبے دنیا بھر میں سب سے کم لاگت والے ہوں گے۔ ان منصوبوں کی بدولت نیوم کو اپنے منفرد محل وقوع کی وجہ سے سہولتیں ہوں گی۔ یہ منصوبہ ہائیڈروجن اور بجلی کی لاگت کم کرنے میں معاون بنے گا- 
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے ریاض میں نیوم کمپنی کے ایگزیکٹیو چیئرمین نظمی النصر کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے- اس کا مقصد توانائی کے شعبوں میں فریقین کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ 

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: