Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واشنگٹن میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے

جمعے کو ہونے والے مظاہرے کا عنوان جارج فلوئیڈ کے واقع کی مناسبت سے ’اپنا گھٹنا ہماری گردن سے ہٹانا‘ رکھا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں نسل پرستی کے خلاف ایک بڑے مظاہرے کے لیے لاکھوں لوگ جمع ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نسل پرستی کے خلاف مظاہروں میں دوبارہ تیزی ایک سفید فام پولیس آفیسر کی جانب سے افریقن امریکن جیکب بلیک کو گولی مارنے کے بعد آئی ہے۔
مارٹن لوتھر کنگ کی مشہور تقریر ’آئی ہیو اے ڈریم‘ کی سالگرہ منانے کے لیے لاکھوں امریکی مظاہرین واشنگٹن کے نیشل مال پر جمع ہو رہے ہیں۔ مذکورہ تقریر امریکہ میں شہری آزادیوں کی جدوجہد کے ہیرو مارٹن لوتھر کنگ نے لنکن میموریل کی سیڑیوں پر کی تھی۔
 
جمعرات کو اسی جگہ پر اس وقت آتشبازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا جب قریب واقع وائٹ ہاؤس میں  صدر ڈونلڈ ٹڑمپ نے ریپبلکن پارٹی کے قبل از الیکشن کنوشن سے اختتامی خطاب کیا۔
جمعے کو ہونے والے مظاہرے کا عنوان جارج فلوئیڈ کے واقع کی مناسبت سے ’اپنا گھٹنا ہماری گردن سے ہٹانا‘ رکھا گیا ہے۔
فلوئیڈ کو مئی میں ایک سفید فارم پولیس آفیسر نے نیچے گرا کر گردن گھٹنے سے دبوچ کر ہلاک کیا تھا جس کے بعد امریکہ سمیت پوری دنیا میں نسلی امتیاز اور نسل پرستی کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے۔
سنسناٹی سے تعلق رکھنے والی خاتون گارڈنر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’میں نے واشنگٹن اس مظاہرے کے لیے آنے کا منصوبہ ایک مہینہ پہلے بنایا تھا میں صبح چھ بجے یہاں پہنچی لیکن میں گذشہ رات سو نہیں سکی۔ مجھے انصاف کی امید ہے۔‘
واشنگٹن میں تشدد کے اندیشے کے پش نظر سٹورز کے سامنے والی کھڑکیوں کو بند کردیا گیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی سے گلیاں بند ہوگئی ہے۔
ہزاروں لوگ صبح سویرے سے مظاہرے کی جگہ کی طرف رواں دواں ہیں جن  کے لیے کورونا سے بچاؤں کے لیے فیس ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

اہم کھیلوں کی ٹیموں نے نسل پرستی اور پولیس کی زیادتیوں کے خلاف میچز ملتوی کیے۔  (فوٹو: اے ایف پی)

تاہم مظاہرین کے ٹیمپریچر چیک کرنے کا منصوبہ لمبے قطاروں اور مجمع کی زیادہ ہونے کی وجہ سے ختم کیا گیاْ۔
انسانی حقوق کے کارکن ال شارپٹن اور مارٹن لوتھر کنگ تھری مظاہرے سے کلیدی خطاب کریں گے۔
فلوئیڈ کی موت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کے بعد گذشتہ ہفتے نسل پرستی کے خلاف احتجاج میں دوبارہ تیزی اس وقت آئی جب پولیس نے کنوشا شہر میں ایک جھڑپ کے دوران ایک سیاہ فام شخص کو پیچھے سے کئی گولیاں ماری۔
سیاہ فام شخص بچ گیا اور ہسپتال میں زیر علاج ہے تاہم وہ دوبارہ شاید کبھی چلنے کے قابل نہ ہوسکے۔
حکام نے سیاہ فام شخص پر گولی چلانے والے پولیس آفیسر کی شناخت رسٹن شسکی کے نام سے کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ جیکب بلیک کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور ان کے کار سے پولیس کو ایک چاقو بھی ملا۔۔
اہم کھیلوں کی ٹیموں نے نسل پرستی اور پولیس کی زیادتیوں کے خلاف میچز ملتوی کیے۔  نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن (این بی سے) نے  بدھ کو ہونے والے پلے آف کے میچز ملتوی کی۔
این بی اے سٹار لبرن جیمز نے ٹویٹ کیا ‘تبدیلی صرف باتوں سے نہیں آتی۔ یہ عمل سے آتی اوریہ اس کا صیحح وقت ہے۔

محکمہ انصاف نے جیکب بلیک کے واقعے کی ایف بی آئی  سے تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ڈبلیو این بی اے کی ویمن باسکٹ بال لیگ کے میچز جمعرات کو بھی  ملتوی کیے گئے۔
نیویارک میں ہونے والے  ٹینس کے اے ٹی پی اور ڈبلیو ٹی اے ٹورز بھی احتجاجاً ملتوی کیے گئے۔
ٹرمپ نے مظاہروں کی لہر کو لوٹنے اور تشدد کی لہر قرار دے کر مسترد کر دیا۔ انہوں نے اپنے آپ کو سماجی انارکی اور پولیس کے محافظ کے طور پر پیش کیا۔
محکمہ انصاف نے جیکب بلیک کے واقعے کی ایف بی آئی  سے تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

شیئر: