Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فرحان سعید نے مجھے پیرس میں ایفل ٹاور کے نیچے پرپوز کیا‘

عروہ حسین کہتی ہیں کہ انہوں نے پروڈکشن کا کام کرکے بہت کچھ سیکھا ہے (فوٹو: انسٹا گرام)
فلم ’ٹچ بٹن‘ کی پرڈیوسر عروہ حسین کہتی ہیں کہ پروڈکشن کا کام بہت مشکل ہے یہ ایسا ہی ہے کہ جیسے کوئی مزدور سخت مزدوری کر رہا ہو اور ’اس کام کو کرنے والوں کو میں سلام پیش کرتی ہوں۔‘
اردو نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں نے پہلے کہانی لکھوائی اس کے بعد کاسٹ فائنل کی جو کردار جس کے لیے سوچا اسی کو کاسٹ  کیا۔‘
عروہ حسین یہ بھی کہتی ہیں کہ ’میں نے پروڈکشن کا کام کرکے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ویسے بھی بطور پرڈیوسر میری یہ پہلی فلم تھی میرے لیے بہت ساری چیزیں نئی تھیں، جو لوگ بھی پروڈکشن کررہے ہیں ان کی اس لیے بھی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے کیونکہ وہ فلمی صنعت کی بحالی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ کی فلم دوسری فلموں سے کس طرح سے الگ ہو گی تو اس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’جس فلم میں کامیڈی، رومانس، ایکشن، زبردست میوزک اور اداکاری ہو سب سے بڑھ کر یہ کہ کہانی بھی ہٹ کر ہو تو وہ فلم دوسری فلموں سے الگ ہی ہو گی نا۔‘

عروہ کا ماننا ہے کہ ’’ٹی وی پہلے جیسا نہیں رہا۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر)

عروہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے بہت ساری فلموں کو بطور اداکارہ پرموٹ کیا لیکن یہ پہلی بار ہو گا کہ وہ اپنی فلم کو پرموٹ کریں گی۔
روٹی نے کہا کہ ان کا ہمایوں سعید، فہد مصطفی اور فرحان سعید کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت ہی یادگار ہے۔
ڈرامہ سیریل مشک پر بات کرتے ہوئے اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’میرا ہر پراجیکٹ میرے لیے اہم ہوتا ہے اور یہ ڈرامہ میرے لیے اس وجہ سے بھی اہم ہے کیونکہ اس میں میرا کردار چلبلی لڑکی کا ہے حقیقی زندگی میں بھی میں چلبلی ہی ہوں۔‘
عروہ کا یہ بھی ماننا ہے کہ ’’ٹی وی پہلے جیسا نہیں رہا ایک دو سال سے کافی تبدیلی آئی ہے لوگ نئے نئے تجربات کر رہےہیں۔‘
خلیل الرحمان قمر ماضی میں عروہ سے خاصے ناراض رہے ہیں جب ان سے اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے تفصیلات میں نہ جاتے ہوئے بس اتنا کہا کہ ’کنگنا‘ چھوڑ کر ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ کرنا ان کی ناراضگی کا سبب بنی حالانکہ ہر اداکار کا حق ہوتا ہے کہ اگر اسے کہانی سمجھ نہیں آرہی تو وہ اس سے الگ ہوجائے۔ وہ مجھ سے بڑے ہیں میں ان کی آج بھی عزت کرتی ہوں جو بھی ناراضگی تھی وہ وقتی تھی انہوں نے معافی بھی مانگ لی اور بات ختم ہو گئی۔‘

عروہ حسین کے مطابق ڈرامہ سیریل ’اڈاری‘ نے ان کے کیرئیر کی ڈگر بدل ڈالی (فوٹو فیس بک)

عروہ حسین کا ماننا ہے کہ ڈرامہ سیریل ’اڈاری‘ نے ان کے کیرئیر کی ڈگر بدل ڈالی ان کی خوش قسمتی ہے کہ ان کو یہ پراجیکٹ ملا ،کہتی ہیں کہ ڈرامہ کی کہانی بہت ہی اچھے انداز میں لکھی گئی تھی سوشل ایشو تھا میوزک اور بہترین اداکاری نے ڈرامے کو امر کر دیا۔
عروہ مزید بتاتی ہیں کہ مومنہ درید اس کہانی کو لے کر ڈرامہ  لوگوں کو شعور دینے کے لئے بنانا چاہتی تھیں اس ڈرامے کے بعد بہت سارے دوسرے پروڈکشن ہاؤسز نے ایک چیز طے کر لی کہ سال میں ایک آدھ ڈرامہ ایسا ضرور بنانا ہے جو لوگوں کو سوچنے پر مجبور کرے۔
فرحان سعید جو کہ ان کے شوہر بھی ہیں، ان کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بطور اداکار بھی ہم ایک ساتھ کام کر چکے ہیں اور بطور پرڈیوسر بھی کام کیا ہے۔ بہت مزا آیا ’ویسے بھی مجھے لگتا ہے کہ ہم دونوں تخلیقی کام کرنے والے لوگ ہیں اس لیے جب بھی ساتھ کام کرتے ہیں کچھ الگ اور نیا ہو تا ہے۔‘

عروہ کہتی ہیں کہ فلم ٹچ بٹن کی شوٹنگ کے دوران بہت سارے ڈرامے آفر ہوئے (فوٹو سوشل میڈیا)

عروہ حسین اپنے پراجیکٹس پہلے اپنی بہن ماورا کے ساتھ ڈسکس کیا کرتی تھیں لیکن شادی کے بعد ماورا اور فرحان دونوں کے ساتھ ڈسکس کرتی ہیں، کہتی ہیں کہ ’ہم تینوں کی کیمسٹری بہت زبردست ہے ہم تینوں ایک دوسرے کےساتھ کوئی بھی پراجیکٹ سائن کرنے سے پہلے مشورہ ضرور کرتے ہیں۔‘
چھوٹی سکرین سے غائب ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے عروہ کا کہنا تھا کہ ’ڈرامہ سیریل اڈاری کے بعد میں فلموں میں مصروف ہو گئی ادھر سے فراغت ہوئی تو اپنی فلم ٹچ بٹن شروع کر دی بس یہی وجہ ہے میں چھوٹی سکرین پر نظر نہیں آئی لیکن آج کل میرا ڈرامہ مشک چل رہا ہے۔‘
عروہ کہتی ہیں کہ فلم ٹچ بٹن کی شوٹنگ کے دوران بہت سارے ڈرامے آفر ہوئے لیکن فلم کی ہی اتنی مصروفیت رہی کہ کوئی بھی ڈرامہ کر نہیں پائیں۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ لوگوں کو شکایت ہے کہ آج بھی فلم میں ڈرامے کا رنگ  نظر آتا ہے تو اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی پرفیکٹ نہیں ہوتا، کام کرتے کرتے بہتری آہی جاتی ہے۔ ’مجھے یاد ہے کہ جب میں ’نامعلوم افراد ون‘ کی پرموشن کے لئے کہیں جاتی تھی تو کہتی کہ میں سینما کی بحالی کے لیے آئی ہوں، ہماری انڈسٹری کا جن دوسرے ملکوں کی سینما انڈسٹری سے مقابلہ کیا جاتا ہے وہاں سال کی دو سو فلمیں بنتی ہیں لیکن اگر ایک سال میں ہماری دس فلمیں بنتی ہیں تواس میں سے ایک فلم بھی اُن کی کسی فلم کے برابر کھڑی ہو جاتی ہے تو برا ہی کیا ہے۔‘
شوبز انڈسٹری کا حصہ بننے کے لیے گئے دنوں کو یاد کرتے ہوئے عروہ حسین بتاتی ہیں کہ وہ دونوں بہنیں اسلام آباد میں کالج کے بعد تھیٹر کیا کرتی تھیں۔ وہیں سے عروہ کو اے ٹی وی پر شو ہوسٹ کرنے کا موقع ملا اس کے بعد اےآر وائی میوزک پر بطور وی جے کام کرنے کی آفر آئی اس کے بعد انہیں اے ٹی سی سے پہلا ڈرامہ آفر ہوا۔
عروہ کہتی ہیں کہ ’مجھے جب ڈرامہ آفر ہوا تو امی سے پوچھا ان سے باقاعدہ اجازت لے کر ڈرامہ کیا میرا کام نوٹس کیا گیا اس کے بعد سلسلہ چل نکلا۔‘

عروہ حسین نے کیرئیر کے آغاز میں منفی کردار بھی ادا کیے (فوٹو انسٹا گرام)

عروہ حسین نے کیرئیر کے آغاز میں منفی کردار بھی کیے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’میں نے سوچا کچھ نہیں تھا کہ کون سے کردار کرنے ہیں کون سے نہیں بس جو کردار ملتا گیا کرتی گئی۔‘
عروہ فیشن کو بالکل بھی فالو نہیں کرتیں ایک ہی سوٹ کو پانچ بار بھی پہن لیتی ہیں کہتی ہیں کہ ’مجھے فیشن یا شاپنگ کا بھی شوق نہیں ہے۔‘
شادی کے بعد ذمہ داریاں کتنی بڑھیں اس سوال کےجوا ب میں عروہ کا کہنا تھا کہ ’میں پہلے بھی خاصی ذمہ دار تھی شادی کے بعد میری ذمہ داریوں میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔ میں اور فرحان ایک دوسرے کے معاملات میں اس طرح سے نہیں پڑتے کہ بات نوک جھونک تک پہنچ جائے، ہمیں اگر کسی بات پر غصہ آبھی جائے تو دونوں بیٹھ کر سکون سے بات کرکے ہلکی پھلکی ناراضگی کو ختم کر دیتے ہیں۔‘
عروہ کو سوشل میڈیا کا کبھی بھی خاص شوق نہیں رہا لیکن پرستاروں سے بات چیت کرنے کے لیے انہیں انسٹا گرام اور ٹویٹر پر آنا پڑتا ہے۔ کہتی ہیں کہ سوشل میڈیا پر اپنے حوالے سے اچھا برا ریسپانس دیکھ کر بالکل غصہ نہیں آتا ہر ایک کی اپنی رائے ہوتی ہے اور وہ اپنی رائے دینےکے لیے آزاد ہوتا ہے تو پھر غصہ کس بات کا کیا جائے اور کیوں؟‘
ان سے پوچھا گیا کہ فرحا ن سے پہلی ملاقات کیسے ہوئی اور پرپو ز کس نے کیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ دونوں ایک پارٹی میں ملے وہیں سلام دعا ہو ئی اس کے بعد دوستی ہو گئی اور فرحان نے انہیں پیرس میں ایفل ٹاور کے نیچے پرپوز کیا۔ عروہ کہتی ہیں کہ ’ہمارے ماں باپ بھی راضی تھے لہذا ہم نے شادی کر لی۔‘

شیئر: