Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چار نابینا بہن بھائی معاشرے کے لیے ایک مثال

فیملی کا ہر ممبر فیملی کو کامیاب بنانے کا ذمہ دار ہے (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب میں شہری نے اپنے چار نابینا بچوں کو محنت، مشقت اور کچھ کر دکھانے کے جذبے سے سرشار کرکے معاشرے کے لیے مثال بنا دیا ہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق چاروں بچے اپنے پیروں پر کھڑے ہیں اور معاشرے کے چیلنجوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

سعودی شہری کا کہنا ہے کہ اللہ نے بچوں کو بصارت سے محروم کرکے بصیرت سے نواز دیا (فوٹو: العربیہ)

العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی شہری محمد العبد الھادی نے بتایا کہ میرے گھرانے نے چار پیدائشی نابینا بچوں کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزاری ہے۔ اللہ نے انہیں بصارت سے محروم کرکے بصیرت سے نواز دیا۔
محمد العبد الھادی نے بتایا کہ اس کے گھر میں سب سے پہلے بیٹی منیرہ نے جنم لیا جو نابینا پیدا ہوئی، پھرعبدالھادی بھی نابینا پیدا ہوئے- اس کے بعد ریم پیدا ہوئیں وہ بینا تھی- سلطان اور عبداللہ یکے بعد دیگرے پیدا ہوئے اور دونوں نابینا تھے- آخر میں خالد پیدا ہوا وہ بینا تھے- 

سعودی شہری کے چھ بچوں میں سے 4 نابینا پیدا ہوئے (فوٹو: العربیہ)

الھادی کا کہنا ہے کہ کئی لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ آپ کے گھرانے میں نابینا اولاد خاندانی ورثہ ہے- میں کہتا ہوں کہ ایسا کچھ بھی نہیں۔ نابینا اولاد کی تعلیم و تربیت اور انہیں پالنا اپنے اندر ایک چیلنج ہے۔ میری بیوی بریل سسٹم سے ناواقف تھیں لیکن انہوں نے اسے چیلنج کے طور پر لیا اور اس میں مہارت حاصل کی- روزانہ چھ گھنٹے اپنے بچوں کو اس کی مدد سے تعلیم دیتیں۔ ہماری کوشش تھی کہ سارے بچے پراعتماد ہوں اور اپنے قدموں پر کھڑے ہوں۔ معاشرے کے چیلنجوں سے نمٹ سکیں۔ اگر ان کے کانوں میں یہ جملے پڑیں کہ ’تم تو نابینا ہو۔ کیسے زندگی گزارو گے تو وہ اس قسم کے جملوں کا اثر نہ لیں‘- 

بچوں کی ماں نے بریل نظام سیکھا اور بچوں کو پڑھایا (فوٹو: العربیہ)

الھادی نے بتایا کہ سکول سے پہلے چھ سال کا مرحلہ بڑا مشکل تھا- اس دوران بچوں کو ہم عمروں جیسی زندگی گزارنے کا عادی بنایا- میری بیٹی منیرہ خوش نویس ہیں اور بہت اچھی مقرر بھی ہیں۔ منیرہ مشرقی ریجن میں عبداللہ بدر السویدان ایوارڈ جیت چکی ہیں۔ سیرت طیبہ کے مقابلے میں شریک ہوئی تھیں۔ اب وہ کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی جدہ میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ انہوں نے ٹرینرز کو ٹریننگ دینے والا سرٹیفیکیٹ بھی حاصل کیا ہے- میرا بیٹا عبدالھادی منفرد نغمہ گو ہیں- ریم منفرد آرٹسٹ بن گئی ہیں۔ سلطان  بہت اچھے قاری ہیں۔ مشرقی ریجن میں تحفیظ القرآن کی جانب سے انہیں منفرد قاری کا اعزاز مل چکا ہے۔ حفظ قرآن کے شاہ سلمان مقابلے میں شریک ہوچکے ہیں۔ 

چاروں بچے مختلف شعبوں میں آج کامیاب ہیں (فوٹو: العربیہ)

الھادی نے مزید کہا کہ میرے بچوں پر نابینا ہونے کا کوئی برا اثر نہیں پڑا۔ منیرہ کی پیدائش کے بعد طے کرلیا تھا کہ ہمیں زندگی کی تلخیوں کا مقابلہ عزم و ارادے کے ساتھ کرنا ہے۔ فیملی کا ہر ممبر فیملی کو کامیاب بنانے کا ذمہ دار ہے۔ کسی نے بھی حوصلہ ہارا تو خاندان ہار جائے گا۔ کوئی بھی تاریکی کی جانب گیا تو پورا خاندان تاریکی میں ڈوب جائے گا- اب اللہ کے فضل و کرم سے پورا خاندان ایک اکائی کے طور پر کامیاب اور پرسکون زندگی گزار رہا ہے۔ 

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: