امریکہ ترکی میں اپنے سٹریٹیجک انسرلیک ایئر بیس کو چھوڑنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ترکی کی طرف سے سنیچر کو قبرص کے قریب کی جانے والی جنگی مشقوں کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔
امریکی سینیٹ میں یورپ کے لیے خارجہ تعلقات کی کمیٹی کی سربراہی کرنے والے امریکی سینیٹر رون جانسن نے کہا ہے کہ ’ہمیں نہیں معلوم کہ انسرلیک کے ساتھ کیا ہوگا، ہم سب سے بہتر کی امید رکھتے ہیں لیکن ہمیں بدترین کے لیے بھی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔‘
مزید پڑھیں
-
’ترکی بحیرہ روم میں تصادم کا خطرہ مول لے رہا ہے‘Node ID: 502916
-
امریکہ قبرص پر لگی پابندیاں کیوں ہٹانا چاہتا ہے؟Node ID: 503201
-
’ترکی بحیرہ روم سے اپنی فوج واپس بلائے‘Node ID: 504401
رون جانسن نے کہا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے لیے امریکہ کی واپسی ایک بڑا دھچکا ہوگا کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ کو ترکی پر اعتماد نہیں رہا‘۔
’میرے خیال میں ہمیں دفاعی لحاظ سے صورتحال کی حقیقیت کو دیکھنا ہوگا کہ اردوغان کا راستہ ٹھیک نہیں ہے۔‘
جبکہ دوسری جانب ترکی ہفتے سے پیر تک شمالی قبرص کے ساحل کے قریب بحری مشقیں کررہا ہے، جزیرے کا ایک حصہ انقرہ کے کنٹرول میں ہے لیکن باقی دنیا نے اسے تسلیم نہیں کیا ہے۔
وزارت دفاع سے منسلک قبرص میں مشترکہ ریسکیو کو آرڈینیشن سینٹر نے کہا ہے کہ ’یہ مشقیں غیر قانونی ہیں کیونکہ اس سے قبرص کے حقوق کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔‘
قبرص نے کہا ہے کہ وہ ہفتے سے 20 ستمبر تک امریکی افواج کے ساتھ مشترکہ تربیتی مشقیں کرے گا۔

قبرص کے نیشنل گارڈز کا کہنا ہے کہ ’امریکی بحریہ فوج کے دو جنگی دستے اور نقل حمل کے لیے استعمال ہونے والے جہاز فوجی مشقوں میں حصہ لینے کے لیے قبرص میں ہیں۔‘
اسرائیلی انسٹیٹیوٹ برائے علاقائی خارجہ پالیسی کے ڈائریکیٹر گبیریل میشل نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ ترکی کی مشقیں واشنگٹن کو یہ یاد دلاتی ہیں کہ ترکی کی نطریں ایجیئن تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ اس میں مشرقی بحیرہ روم بھی شامل ہے۔‘
مشرقی بحیرہ روم میں کشیدگی نے اس وقت زور پکڑا تھا جب گذشتہ ماہ ترکی نے یونان کے علاقائی پانیوں میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے جہاز بھیجا تھا جس کے ساتھ جنگی بحری بیڑے بھی بھیجے گئے تھے۔
