Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'ٹرمپ ماحول کو آگ لگانے کے ذمہ دار'

جنگلات میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں کم از کم 36 افراد ہلاک ہو چکے ہیں (فوٹو:روئٹرز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حریف جو بائیڈن نے مغربی امریکہ کے جنگلوں میں لگنے والی آگ میں گلوبل وارمنگ کا کردار تسلیم نہ کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو 'ماحول کو آگ لگانے والا' قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ کی تین ریاستوں کے جنگلات میں لگنے والی آگ خوفناک شکل اختیار کر گئی ہے جس کے نتیجے میں کم از کم  36 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ہزاروں مکانات جل گئے ہیں اور لاکھوں افراد ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
جنگل میں لگنے والی آگ پر خاموشی برقرار رکھنے پر ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے تنقید کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست کیلیفورنیا کا دوہ کیا جہاں انہوں نے آگ بجھانے والے عملے سے ملاقات کی۔
جب ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا ماحولیاتی تبدیلی آگ لگنے کے واقعات کی وجہ ہے تو صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ ’میرا خیال ہے کہ یہ انتظامی معاملات کی وجہ سے ہے۔‘
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فاریسٹ مینیجمنٹ میں بہتری ایک ایسی چیز ہے جس سے فوری طور پر نمٹا جا سکتا ہے جبکہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں وقت درکار ہے اور اس کے لیے عالمی تعاون کی ضرورت ہے جس کا فقدان ہے۔
ماضی میں بھی انہوں نے علاقے میں آگ لگنے کی وجہ 'فاریسٹ مینیجمنٹ' کی ناقص کارکردگی کو قرار دیا تھا۔
بائیڈن کا کہنا ہے کہ 'اگر مزید چار سال تک ٹرمپ ماحولیاتی تبدیلی کو نظر انداز کرتے رہے تو کتنے علاقے اس آگ سے تباہ ہو جائیں گے؟ 

ٓصدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فاریسٹ مینیجمنٹ میں بہتری ایک ایسی چیز ہے جس سے فوری طور پر نمٹا جا سکتا ہے (فوٹو:روئٹرز)

کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اعتراف کیا ہے کہ فاریسٹ مینیجمنٹ کی بہتری کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آگ لگنے کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ جنگلات میں لگنے والی آگ کی ایک بنیادی وجہ گلوبل وارمنگ بھی ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کو یاد دہانی کرائی کہ کیلیفورنیا کے جنگلات کا 57 فیصد رقبہ حکومتی ملکیت ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کیلیفورنیا اور اوریگون کے لیے حکومتی امداد کی منظوری دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 'یہ آگ بجھنا شروع ہو جائے گی، آپ دیکھیں گے، میرا نہیں خیال کہ سائنس جانتی ہے۔'

سائنسدانوں کے مطابق گلوبل وارمنگ کا اثر خشک یا ابرآلود موسموں میں زیادہ سامنے آتا ہے (فوٹو اے ایف پی)

واضح رہے کہ امریکہ کی تین ریاستوں کے جنگلات میں لگنے والی آگ خوفناک شکل اختیار کر گئی ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 36 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ہزاروں مکانات جل گئے ہیں اور لاکھوں افراد ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اس سے قبل بھی آگ لگنے کے کچھ بڑے واقعات کیلیفورنیا اور اوریگون میں ہوئے  اور تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ چند دنوں میں ہی پورے علاقے میں پھیلی یہ واقعات بھی موسم گرما کے دنوں میں ہوئے۔
 سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کا اثر خشک یا ابرآلود موسموں میں زیادہ سامنے آتا ہے، اس کی وجہ سے چھوٹے پودوں کی نشوونما ہوتی ہے جو بعد ازاں خشک ہو جاتے ہیں اور آگے لگنے کی صورت میں ایندھن کا کام دیتے ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں