Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یورپ میں کورونا پھیلنے کی رفتار ’خطرناک‘

یورپ کے ملکوں میں کورونا سے دو لاکھ 27 ہزار اموات ہو چکی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ یورپ میں کورونا کے پھیلنے کی رفتار خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
 تنظیم نے یورپی ملکوں سے مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کی مدت کم کرنے کے حوالے سے احتیاط برتنے کے لیے بھی کہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے یورپ کے لیے علاقائی ڈائریکٹر ہینز کلوج نے کہا ہے کہ رواں ماہ ستمبر کے دوران جس تعداد میں کورونا کے کیسز دیکھے گئے ہیں وہ ’ہم سب کو جگانے کے لیے لگائی گئی‘ آواز ہے۔

 

ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن سے آن لائن پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ہینز کلوج نے کہا کہ ’ہر چند کہ بڑھتے کیسز کی تعداد کی ایک وجہ زیادہ ٹیسٹ بھی ہیں مگر یہ خطے میں وائرس کے خطرناک رفتار سے پھیلنے کی بھی نشاندہی ہے۔‘
براعظم یورپ میں ڈبلیو ایچ او کے 53 رکن ملکوں میں کورونا کے اب تک 50 لاکھ کیسز سامنے آ چکے ہیں جبکہ دو لاکھ 27 ہزار اموات ہوئی ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق یورپ میں اس وقت روزانہ 40 سے 50 ہزار کے درمیان کیسز ریکارڈ کیے جا رہے ہیں جبکہ یکم اپریل کو یہ تعداد 43 ہزار تھی۔
عالمی ادارہ صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ متاثرہ افراد کو 14 دن قرنطینہ میں رکھنے کی اپنی گائیڈ لائن کو تبدیل نہیں کرے گا۔
یورپ کے لیے ڈبلیو ایچ او کی سینیئر ایمرجنسی افسر کیتھرین سمالوڈ نے کہا ہے کہ ’وائرس کا سامنا کرنے والے افراد کو 14 دن تک الگ تھلگ رکھنے کی ہماری سفارش سائنسی علم کی بنیاد پر ہے۔ اس پر ازسر نو غور سائنس کی بنیاد پر ہی کیا جا سکتا ہے۔‘
ڈاکٹر ہینز کلوج نے اس حوالے سے کہا کہ وہ یورپ کے ملکوں سے کہتے ہیں کہ قرنطینہ کے حوالے سے اپنے ماہرین کو اس پر تحقیق کے لیے کہیں کہ وائرس کے پھیلاو کو کم کرنے کے لیے دیگر آپشنز کیا ہو سکتے ہیں جو زیادہ بہتر اور محفوظ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’قرنطینہ میں رکھے جانے کی سفارش پر عمل درآمد کیا جائے اور اس پر تسلسل ہونا چاہیے۔‘

شیئر: