Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپ:’ کورونا میں پھر تیزی آنے والی ہے‘

جمعے کو ڈبلیو ایچ او کے 55 یورپی ممبر ممالک میں 55 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ یورپ میں اکتوبر اور نومبر میں کورونا وائرس کے باعث اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ برطانیہ نے کہا ہے کہ وہ  دوا ساز کمپنی والنیوا سے کورونا ویکسین کی 19 کروڑ خوراکیں خریدے گا جن کی مالیت ایک ارب 30 کروڑ یورو بنتی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کورونا کی وجہ سے اموات میں اضافے کے اس خدشے کا اظہار یورپ میں ڈبلیو ایچ او کی برانچ کے سربراہ ہانس کلوج نے کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’اس میں تیزی آنے والی ہے۔ اکتوبر اور نومبر میں زیادہ اموات ہو سکتی ہیں۔‘
ہانس کلوج کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک ایسا موقع ہے کہ یورپی ممالک ایسی بری خبر نہیں سننا چاہتے اور میں یہ بات سمجھتا ہوں۔‘
ڈبلیو ایچ او یورپ میں شامل 55 رکن ممالک کے حکام پیر اور منگل کو آن لائن اجلاس کر رہے ہیں جس میں وہ کورونا وائرس کے حوالے سے اپنے ردعمل کا اظہار کریں گے اور اگلے پانچ برس کی حکمت عملی پر غور کریں گے۔
تاہم ہانس کلوج نے ان ممالک کو خبردار کیا ہے جو سمجھتے ہیں کورونا ویکسین کے آنے سے وبا ختم ہو جائے گی۔ ’میں یہ ہر وقت سنتا ہوں کہ ویکسین سے کورونا وائرس ختم ہو جائے گا۔ ایسا بالکل نہیں ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں ابھی اس بات کا علم نہیں ہے کہ آبادی میں موجود تمام گروپوں کو ویکسین سے فائدہ ہوگا۔ ہمیں کچھ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ اس سے کچھ لوگوں کو فائدہ اور بعض کو نہیں ہوگا۔‘

گذشتہ چند ہفتوں میں یورپ میں کورونا کیسز میں دوبارہ تیزی سے اضافہ ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

یورپ میں ڈبلیو ایچ او کی برانچ کے سربراہ نے کہا کہ ’اگر ہمیں مختلف ویکسینز منگوانی پڑیں تو انہیں یہاں  پہنچانے میں بھی مشکل ہوگی۔‘
گذشتہ چند ہفتوں میں یورپ میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے خصوصاً فرانس اور سپین میں کیسز بڑھے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق جمعے کو ڈبلیو ایچ او کے 55 یورپی ممبر ممالک میں 51 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جو اپریل میں وبا کی انتہا سے زیادہ ہیں۔ جبکہ اموات کی تعداد جون کے آغاز سے یومیہ 400 سے 500 یومیہ رہی ہے۔
دوسری جانب برطانیہ نے کہا ہے کہ وہ  دوا ساز کمپنی والنیوا سے کورونا ویکسین کی 19 کروڑ خوراکیں خریدے گا جن کی مالیت ایک ارب 30 کروڑ یورو بنتی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجسنی اے ایف پی کے مطابق جولائی میں کہا گیا تھا کہ برطانوی حکومت نے والنیوا کی چھ کروڑ خوراکوں کی بکنگ کروائی ہے۔
کمپنی نے کہا ہے کہ وہ دسمبر میں ویکسین کے ٹرائلز کا آغاز کرے گی اور اگر اس میں کامیابی ہوئی تو ویکسین 2021 کے وسط کے بعد مہیا ہو سکے گی۔

برطانیہ کو 2021 میں مہیا کی جانے والی چھ کروڑ ویکسینز کی قمیت 470 ملین یورو ہوگی (فوٹو: روئٹرز)

برطانیہ کو 2021 میں مہیا کی جانے والی چھ کروڑ ویکسینز کی قمیت 470 ملین یورو ہوگی۔
اس کے بعد برطانیہ 2022 میں چار کروڑ اور 2023 سے 2025 تک مزید تین سے نو کروڑ ویکسینز خریدے گا جس کی قیمت 900 ملین یورو ہوگی۔
والنیوا کمپنی کے سی ای او تھامس لینجیل باک نے کہا ہے کہ ’ہمیں فخر ہے برطانوی حکومت نے ہمیں منتخب کیا ہے اور ہم اس کے ساتھ مل کر وبا سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔‘
والنیوا کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے اس کی سکاٹ لینڈ میں واقع فیکٹری کی توسیع میں سرمایہ کاری کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔
برطانیہ کے بزنس سیکرٹری الوک شرما نے کہا ہے کہ ’اس نئے معاہدے سے ہمیں ملک میں لاکھوں افراد کو ویکسین مہیا کرنے میں مدد ملے گی۔‘
برطانیہ نے کئی فارماسوٹیکل کمپنیوں سے معاہدے کیے ہیں جن میں بائیو این ٹیک، فائزر، جینسین فارماسوٹیکل اور نواویکس شامل ہیں۔

شیئر: