Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مرغوں کی ہلاکت پر احمد کا غصہ

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں ایک بچہ اپنے مردہ مرغے کو اٹھائے کمر تک پانی میں کھڑا سندھی زبان میں کہہ رہا ہے کہ تعفن بھرے پانی کی وجہ سے اس کے جانور مر رہے ہیں۔
سندھ کے ضلع سانگھڑ کے علاقے کھپرو کے گاؤں صدیق مری کے رہائشی اس بچے کا نام احمد مری ہے، جس کی عمر آٹھ سال ہے اور وہ پہلی جماعت کا طالب علم ہے۔ احمد کا گاؤں تین ہفتوں سے زیرِآب ہے، گھر کے باقی لوگ تو جان بچانے کی غرض سے صحرا کی جانب نقل مکانی کر چکے مگر وہ اپنے والد رب نواز مری کے ہمراہ گھر آتا رہتا ہے جہاں اس کے جانور اور دیگر سامان پڑا ہے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے رب نواز کا کہنا تھا کہ سنیچر کی صبح جب احمد نے مرغے کو مردہ حالت میں دیکھا تو وہ بہت غمزدہ ہوا۔ یہ تیسرا مرغا تھا جو بارش کے کھڑے پانی کی وجہ سے ہلاک ہوا۔
'اس نے جھنجلاہٹ میں مجھ سے پوچھا کہ اس کے مرغے کیوں مر رہے ہیں تو میں نے اسے بتایا کہ ایسا گندا پانی پینے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ جس پر اس نے کہا کہ اگر یہ پانی اتنا زہریلا ہے تو پھر ہم بھی مر جائیں گے۔'
رب نواز نے بتایا کہ اس بات کے بعد احمد خاصے غصے میں آگیا ’میں نے اسے کہا کہ چلو ویڈیو ریکارڈ کرتے ہیں، اس سے پہلے بھی جب ٹڈی دل نے فصلوں پر حملہ کیا تو میں نے احمد کی ویڈیو بنائی تھی۔  رب نواز نے ویڈیو بنائی جس میں احمد پانی میں اپنا مردہ مرغا لیے کھڑا ہے اور پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کر کے کہتا ہے کہ وہ اس پانی کو نکالنے میں ان کی مدد کریں۔ ساتھ ہی وہ وزیراعظم عمران خان سے بھی کہتا ہے کہ اسے نیا پاکستان نہیں چاہیے، پرانا ہی واپس لے آئیں۔‘

حالیہ برس مون سون میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں غیر معمولی بارشیں سے کئی شہروں اور دیہات میں پانی کھڑا ہوا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

ایک سوال کے جواب میں رب نواز نے بتایا کہ چونکہ احمد کام میں ان کا ہاتھ بٹاتا ہے سو وہ جہاں بھی جاتے زیادہ تر وقت احمد ساتھ ہی ہوتا، اس نے لوگوں سنا ہے کہ ملک میں وزیراعظم عمران خان ہیں، جن کا نعرہ نیا پاکستان بنانے کا ہے اور یہ بھی کہ سندھ میں بلاول کی حکومت ہے۔ ’یہی وجہ ہے کہ آج جب احمد غصے میں ویڈیو پر بات کر رہا تھا تو اس نے بلاول اور عمران خان کو مخاطب کیا، کیوں کہ اسے لگتا ہے کہ یہی ان کا مسئلہ حل کر کے جانوروں کو مرنے سے بچا سکتے ہیں۔‘
رب نواز نے بتایا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اردگرد کے لوگوں کے کافی فون تو آئے مگر ابھی تک کوئی سیاسی نمائندہ ان کی مدد کو نہیں آیا۔ آٹھ سالہ احمد مری نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ اپنے مرغوں کی ہلاکت کی وجہ سے بہت غمزدہ تھا مگر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بہت سے لوگوں نے کال کر کے اسے دلاسہ دیا تو وہ کافی مطمئن ہے۔ اب البتہ اسے مرغا مل جائے تو وہ بہت ہی خوش ہوگا۔

گزشتہ ماہ بارشوں کے باعث اندرون سندھ سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اس وقت بھی رب نواز کے گاؤں میں پانی کھڑا ہے اور ان کے 20 کے قریب مال مویشی بارش کے پانی میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ رب نواز نے بتایا کہ تعفن بھرے پانی میں مچھر اور دیگر کیڑے مکوڑے پیدا ہو رہے ہیں جبکہ علاقہ مکین گیسٹرو اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
رب نواز نے بتایا کہ اگر حکومت اور انتظامیہ تھوڑی مدد کردے تو کرین اور مشینری کے ذریعے پانی کا راستہ کھولا جا سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے پہلے ایسا سیلاب 2010 اور 2011 میں آیا تھا، تب بھی کچھ ایسی ہی صورتحال تھی مگر تب احمد مری پیدا نہیں ہوا تھا، اس کی زندگی میں ایسا سیلاب پہلی بار آیا ہے، شاید یہی وجہ ہے کہ اسے حکمرانوں سے امید ہے کہ وہ اس کےعلاقے سے پانی نکالنے آئیں گے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں