Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر میں ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تحقیقات کا مطالبہ

انڈین فوج نے اعتراف کیا ہے کہ قتل اختیارات سے تجاوز کر کے کیا گیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انڈین  فوج کی جانب سے کشمیر کے ضلع شوپیاں میں رواں سال تین کشمیریوں کی جعلی مقابلے میں ہلاکت کے اعتراف کے بعد اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اقوام متحدہ سے کشمیر میں ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تحقیقات مطالبہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق او آئی سی نے اقوام متحدہ سے کشمیر میں ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔
 انڈین فوج نے جمعے کو اعتراف کیا تھا کہ ان کے اہلکار نے آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت ملنے والے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے جولائی میں وادی کشمیر کے جنوب میں واقع شوپیاں میں امشی پورا گاؤں میں تین افراد کو ہلاک کیا تھا۔
اسلامی تعاون تنظیم کے انسانی حقوق کی کمیشن، انڈیپنڈنت پرمیننٹ ہیومن رائٹس کمیشن، نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ ان کا مطالبہ ہے کہ  تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کے تحت ایک کمیشن قائم کیا جائے جو ماورائے عدالت قتل اور اس جیسے  انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے۔ 
کمیشن نے انڈیا پر زور دیا کہ وہ آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کو ختم کرے۔
واضح رہے کہ جب جولائی میں شوپیاں کا واقعہ ہوا تھا اس وقت انڈین فورسز نے کہا تھا کہ انہوں نے ‘پاکستانی در اندازوں‘ کو ہلاک کیا ہے۔
تاہم انڈین آرمی کے ترجمان نے جمعے کو کہا تھا کہ ہلاک کیے جانے والے افراد کے اہل خانہ کی جانب سے شکایت ملنے کے بعد معاملے کی تحقیقات کی گئیں جس پر قتل ہونے والوں کی شناخت ضلع راجوری کے رہائشیوں کے طور پر ہوئی۔
سنیچر کو پاکستان کے دفترِ خارجہ نے اس معاملے کی شفاف عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق، 'انڈین قابض فورسز نے 25 سالہ امتیاز احمد، 20 سالہ محمد ابرار اور 16 سالہ ابرار احمد کو برائے نام کارڈن اور سرچ آپریشن میں 18 جولائی 2020 کو شہید کیا۔ یہ نوجوان کشمیری لڑکے راجوری سے سیب کے باغ میں مزدور کے طور پر کام کرنے آئے تھے۔'
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ’اگست 5 کو انڈیا کے کشمیر کی خاص حیثیت ختم کیے جانے کے بعد 300 سے زائد زیادہ تر نوجون کشمیری انڈین قابض فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کیے جاچکے ہیں۔'

شیئر:

متعلقہ خبریں