Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں ستر برس قبل لیڈیز سکاؤٹس

امریکی خاتون نےمملکت میں قیام کے حوالے سے یادیں بیان کی ہیں( فوٹو سبق)
امریکی خاتون نے انکشاف کیا ہے کہ 1944 سے 1965 کے دوران سعودی عرب میں لیڈیز سکاؤٹس موجود تھیں۔ یہ 70 برس سے کہیں زیادہ پہلے کی بات ہے۔
 سبق نیوز کے مطابق امریکی خاتون اس وقت اپنے والد کے ساتھ مملکت میں قیام پذیر تھیں۔ امریکی خاتون لوری کینھولز بوسلی نے ظہران شہر میں سکاؤٹس کی ایک تقریب میں شرکت کی تصویر بھی جاری کی ہے۔ 

امریکی خاتون پہلی بار 1944 میں اپنے والد کے ہمراہ جزیرہ عرب آ ئیں( فوٹو سبق)

سعودی سکاؤٹ کی تاریخ کے ماہر مبارک الدوسری نے انٹرنیٹ پر تبصرہ کیا ہے کہ امریکی خاتون لوری کینھولز بوسلی نے سعودی عرب میں ملازمت اور زندگی کے بارے میں امریکیوں کے تاثرات اور بھولی بسری یادیں بیان کی ہیں۔ انہوں نے اس کا تذکرہ  ایک کتاب میں کیا ہے۔
ڈاکٹر فہد بن عبداللہ السماری نے بتایا کہ لوری کینھولز بوسلی پہلی بار 1944 میں اپنے والد کے ہمراہ جزیرہ عرب آ ئیں اور یہاں انہوں نے تین برس تک قیام کیا تھا۔  
امریکی خاتون کا کہنا ہے کہ اس کی والدہ فرانسس سعودی آرامکو میں نرس کے طور پر کام کررہی تھیں۔
سعودی عرب کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ یہاں سکاؤٹ کی شروعات 1966کے دوران جدہ دارالحنان سے شروع ہوئی تھی۔

شیئر: