Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہری نے ڈاکو کا ہاتھ کاٹ دیا

ڈکیتی کی واردات میں تین ڈاکو ملوث تھے۔ فوٹو اردو نیوز
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر مظفر گڑھ پولیس کے مطابق ڈکیتی کی ایک واردات کے دوران شہری نے ڈاکو کا ہاتھ کاٹ دیا۔
ڈی پی او مظفر گڑھ حسن اقبال نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’جمعرات کی صبح تھانہ شہر سلطان کی حدود میں تین ڈاکوؤں نے ایک دکان میں ڈکیتی کی کوشش کی۔ دوران مزاحمت ڈاکوؤں نے فائر کر دیا جو دکاندار کی ٹانگ میں لگا۔ جس کے بعد علاقے کے لوگ اکٹھے ہو گئے اور ڈاکوؤں کو پکڑ لیا۔ اسی دوران ایک ڈاکو کے ہاتھ پر تیز دھار آلے سے حملہ بھی کیا گیا تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کے صورت حال کو کنٹرول کر لیا۔‘
عینی شاہدین کے مطابق تین ڈاکوؤں نے صبح نو بجے کے قریب دکان میں گھس کر لوٹ مار شروع کر دی تھی۔
سوشل میڈیا پرجائے وقوعہ پر بنائی گئی ویڈیوز میں ایک شخص کا کٹا ہوا ہاتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ 
واقعہ کے عینی شاہد محمد علی نے اردو نیوز کا بتایا ’میری دکان بھی ساتھ ہی تھی، میں نے پہلے فائر کی آواز سنی تو دیکھا کہ لوگوں کا ہجوم اکھٹا ہے اور تین لوگوں کو زدو کوپ کیا جا رہا ہے، جن کا پتا چلا کہ وہ ڈاکو ہیں۔ ان کے پاس اسلحہ بھی تھا جو لوگوں نے چھین لیا۔’
محمد علی کا کہنا تھا کہ موقع پر موجود شہری شدید غصے میں تھے، اسی دوران پولیس بھی پہنچ گئی اور ڈاکوؤں کو تحویل میں لے لیا۔
’ڈاکوؤں کے ساتھ مزاحمت چل ہی رہی تھی کہ قریب میں کھڑی مچھلی کی ریڑھی سے ایک شہری نے ٹوکا اٹھا کر ڈاکو کو مارا جو اس کے ہاتھ پر لگا۔‘
ڈی پی او حسن اقبال کے مطابق تینوں زخمی ڈاکوؤں اور زخمی دکان دار کو فوری طور پر ہسپتال شفٹ کیا گیا ہے جہاں سب کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
’جب ایسے لوگ ڈاکوؤں کو رنگے ہاتھوں پکڑتے ہیں تو ظاہر ہے وہ اشتعال میں ہوتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہے کہ ڈاکوؤں کو پکڑ کر ہاتھ کاٹے گئے، یہ جو بھی ہوا مزاحمت کےدوران ہوا۔ ابھی پولیس اس کیس کی مزید چھان بین بھی کر رہی ہے۔‘

پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈاکوؤں کو تحویل میں لے لیا۔ فوٹو اردو نیوز

دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ غازی خان سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعلیٰ آفس سے جاری بیان میں ملزم کے ہاتھ کاٹنے سے متعلق تحقیقات کرنے، رپورٹ جلد از جلد پیش کرنے اور ذمہ داروں کا تعین کر کے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا کہا ہے۔
اس سے قبل ڈی پی او حسن اقبال نے واقعے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقامی میڈیا نے کچھ اس زاویے سے خبریں چلائی ہیں کہ ڈاکوؤں کو پکڑ کر ان کے ہاتھ کاٹے گئے جبکہ ایسا نہیں ہے۔
’میں خود موقع پر پہنچا ہوں اور میڈیا نے خبر کو زیادہ بڑھا کر پیش کیا ہے۔‘
تاہم اس واقعہ سے متعلق کئی طرح کی تصاویر اور ویڈیوز بھی گردش کر رہی ہیں جن میں مبینہ ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں دیکھا جا سکتا۔ ڈی پی او حسن اقبال کے مطابق چند سال قبل اس زخمی دکاندار کے بڑے بھائی بھی ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے۔ 
پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کر کے مزید تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا ہے۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: