Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں خواتین کی تنخواہیں مردوں کے برابر

اب خواتین زیادہ عزم اور شوق سے نجی اداروں کا رخ کریں گی- فوٹو الامارات الیوم
متحدہ عرب امارات نے نجی اداروں اور کمپنیوں میں خواتین کی تنخواہیں مردوں کے برابر کردیں- عمل  درآمد جمعہ 25 ستمبر  2020 سے ہوگا-
الامارات الیوم کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے صدارتی فرمان جاری کرکے نجی اداروں میں ملازم خواتین کی تنخواہیں مرد کارکنان کے برابر کردیں- عمل درآمد 25 ستمبر 2020 جمعہ سے کردیا جائے گا-

عمل  درآمد جمعہ 25 ستمبر  2020 سے ہوگا- فوٹو الامارات الیوم

صدارتی فرمان میں ہدایت دی گئی ہے کہ اگر کوئی ملازم خاتون ویسا ہی کام کررہی ہے جیسا کہ مرد ملازم کررہا ہو تو اس کا محنتانہ مرد ملازم جیسا ہی ہوگا- اسی طرح اگر کوئی ملازم خاتون مرد کارکن کے ہم پلہ کام کررہی ہو تو دونوں کی تنخواہ ایک جیسی ہوگی-
امارات میں 1980 میں جاری شدہ وفاقی قانون کی دفعہ 32 میں ملازم خواتین اور کارکن مردوں کی تنخواہوں میں فرق رکھا گیا تھا- 24 ستمبر جمعرات کو صدارتی فرمان جاری کرکے اس میں ترمیم کردی گئی-
اماراتی مارکیٹ کے ماہرین نے اس حوالے سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس تبدیلی کی بدولت امارات کے تمام علاقوں کے نجی اداروں میں خواتین کے لیے کشش بڑھے گی- اب وہ زیادہ عزم اور شوق کے ساتھ نجی اداروں کا رخ کریں گی-

صدارتی فرمان جاری کرکے اس میں ترمیم کردی گئی- فوٹو الامارات الیوم

اماراتی وزارت افرادی قوت نے ملازم خواتین کی تنخواہیں مرد کارکنان کے برابر کرنے والے قانون پر عمل درآمد شروع کردیا ہے- 25 اگست 2020 کو صدارتی فرمان جاری کرکے سرکاری اداروں میں ملازم خواتین و حضرات کے درمیان برابری کا حکم دے دیا گیا تھا-
وزارت افرادی قوت نے کہا کہ مرد ملازمین کی تنخواہوں کے برابر خواتین کی تنخواہیں کرنے کی بدولت دنیا بھر میں متحدہ عرب امارات کی حیثیت مضبوط ہوگی- عرب ممالک میں بھی اس کی پوزیشن مستحکم ہوگی-
متحدہ عرب امارات کو تنخواہوں میں برابری اور دونوں صنفوں کے درمیان مساوات کے  اصول پر عمل کرنے کے حوالے سے عرب اور خطے کے ممالک پر برتری حاصل ہے-
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: