Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا کا میچز کی میزبانی کا ارادہ ملتوی

افغانستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کا دورہ آسٹریلیا 2023 تک ملتوی ہو گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
آسٹریلیا نے کورونا وائرس کے پیش نظر افغانستان اور نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے کرکٹ میچز کی میزبانی کا ارادہ ملتوی کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق  کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ عالمی وبا کے دوران افغانستان کے ساتھ ٹیسٹ میچ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کے انتظامات کرنا بے حد مشکل ہو گیا ہے۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی حکومت نے قرنطینہ کے انتظامات کی منظوری دیتے ہوئے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کی میزبانی کی اجازت دے دی ہے۔
آسٹریلیا اور افغانستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ میچ نومبر کے آخر میں آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں منعقد ہونا تھا جو ان دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والا پہلا ٹیسٹ میچ ہوتا۔
اس سے قبل آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کی کرکٹ ٹیموں کے علاوہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کا ارادہ بھی ترک کر دیا تھا۔
تاہم انڈین کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا طے شدہ شیڈول کے مطابق ہی ہوگا جس میں چار ٹیسٹ، تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز شامل ہیں۔
آسٹریلوی حکام نے انڈین کرکٹ ٹیم کے آسٹریلیا میں ہونے والے ان میچز  کے ذریعے فنڈز اکھٹے کرنے کی امید کا اظہار کیا ہے جو کرکٹ آسٹریلیا کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہوں گے۔

نیوزی لینڈ نے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کی میزبانی کی اجازت دے دی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

کرکٹ آسٹریلیا نے افغانستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کا دورہ آسٹریلیا 2023 کے اختتام سے پہلے شیڈول کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں افغانستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کی میزبانی کے لیے بے حد محنت کی گئی تھی لیکن بین الاقوامی سفر کی مشکلات اور قرنطینہ کی پابندی کے باعث سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ادھر نیوزی لینڈ کی حکومت نے قرنطینہ کے انتظامات کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیموں کا دورہ نیوزی لینڈ آئندہ چند ماہ میں متوقع ہے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے سربراہ ڈیوڈ وائٹ نے کہا ہے کہ ٹیموں کے اس دورے سے  کورونا کے دوران کھیلوں کے فروغ میں مدد ملے گی۔
ڈیوڈ وائٹ نے بتایا کہ غیر ملکی کرکٹ ٹیمیں آکلینڈ پہنچنے کے بعد کرائسٹ چرچ کے لیے روانہ ہوں گی جہاں انہیں قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ ڈیوڈ وائٹ کا کہنا ہے کہ تمام کھلاڑیوں کو نیوزی لینڈ کی حکومت کی جانب سے وضع کیے گئے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔

شیئر: