Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹریول کمپنیوں کی اضافی کرایہ وصول کرنے کی تردید

’ٹکٹوں کی قیمت اتنی زیادہ نہیں ہے جتنی لوگ سمجھ رہے ہیں۔‘ فائل فوٹو
سعودی ٹریول کمپنیوں نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے جن میں کہا جا رہا ہے کہ ایئر لائنز مملکت میں کام کے لیے واپس لوٹنے والے غیر ملکیوں سے جہاز کا اضافی کرایہ وصول کر رہی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی حکومت کی طرف سے بین الاقوامی پروازوں کی جزوی بحالی کے بعد ایئر لائنز وزارت داخلہ کی منظوری سے محدود پیمانے پر غیر ملکیوں کو واپسی کی سروسز مہیا کر رہی ہیں۔
تاہم مسافروں کی طرف سے شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ ان سے یک طرفہ کرائے کے لیے بہت زیادہ رقم وصول کی جا رہی ہے۔
ریاض میں ایک ٹریول ایجنسی کے سپروائزر محمد اسلم جمیل کا کہنا ہے کہ ’’ٹکٹوں کی قیمت اتنی زیادہ نہیں ہے جتنی لوگ سمجھ رہے ہیں۔ انہیں یہ سجمھنا چاہیے یہ قیمت اتنی ہی ہے جتنی ٹکٹوں کی زیادہ مانگ کے وقت ہوتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ یک طرفہ ٹکٹ ہمیشہ دو طرفہ ٹکٹ کے مقابلے میں مہنگی ہوتی ہے۔ ’انہیں اس بات کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کہ چھ ماہ تک نقصان برداشت کرنے کے باوجود ٹریول کمپنیاں اور ایوی ایشن انڈسٹری نے ٹکٹوں کی قیمت مناسب رکھی ہے۔‘
سیاحت کے لیے ٹکٹوں کی بکنگ میں کمی کے باوجود سعودی ٹریول کمپنیوں کو امید ہے کہ جنوری میں پروازوں کی مکمل بحالی کے بعد کاروبار میں بہتری آئے گی۔
اسلم جمیل کا کہنا ہے کہ’ انتہائی ضرورت کے بغیر سعودی شہریوں کے ملک سے باہر جانے پر پابندی ہے اور ہم اس بات کی توقع نہیں کر رہے ہیں کہ اگلے سال کے وسط تک سیاحت کے کاروبار میں بہتری آئے۔‘

’ایئر لائنز ون وے ٹکٹ کا ہائی سیزن کے حساب سے دو طرفہ کرایہ وصول کر رہی ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

ٹریول انڈسٹری کو رہائش کی سہولتیں مہیا کرنے والی کمپنی ’ویب بیڈز‘ کے نائب صدر فیروز خان نے بتایا کہ ’پھنسے مسافروں، کم پروازوں کی دستیابی اور چھوٹے جہازوں کی وجہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ طلب بڑھے گی اور کرایوں میں بھی کسی حد تک اضافہ ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’تاہم عملی طور پر اور سوشل میڈیا پر گردش کرتی کرایوں کو دیکھتے ہوئے میں سمجھتا ہوں کہ ان حالات میں فضائی آپریشن کے لیے کرایہ ابھی بھی مناسب ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ایئر لائنز ون وے ٹکٹ کا ہائی سیزن کے حساب سے دو طرفہ کرایہ وصول کر رہی ہیں۔ مثال کے طور پر دہلی سے ریاض کا کرایہ تقریباً دو سو ریال یا 533 ڈالرز لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بین الاقوامی پروازیں مارچ میں معطل کر دی گئی تھیں۔ دنیا میں جہاں اس حوالے سے بہتری آئی ہے وہاں سفری پابندیاں ہٹائی جا رہی ہیں۔

شیئر: