اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے راشد نسیم نے بتایا کہ ’یہ ریکارڈ نومبر 2018 میں بنایا تھا جس کی ویڈیو اب ریلیز ہوئی جو انتہائی مقبول ہو رہی ہے اور کروڑوں لوگ اسے دیکھ چکے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’گنیز ورلڈ ریکارڈز والوں نے اس ایونٹ سے محض 10 دن قبل مجھ سے رابطہ کیا تھا، اور ایک ہفتے کی قلیل مدتی تربیت کے بعد یہ ریکارڈ اٹیمپٹ کی تھی جبکہ انڈین کھلاڑی کئی ماہ سے تربیت کر رہا تھا اور گنیز انتظامیہ سے رابطے میں تھا۔‘
راشد کہتے ہیں کہ ’یہ ایونٹ اصل میں تو نوین کمار کے ایوارڈ اٹیمپٹ کے لیے تھا جس کی اس نے تیاری بھی کر رکھی تھی۔ میری تو ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کے بعد آخری لمحات میں مجھ سے رابطہ کیا گیا تھا۔‘
راشد نے بتایا کہ پہلے پہل انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کا مقابلہ کسی انڈین کھلاڑی سے ہوگا۔ ’جب وہاں پہنچ کر پتا چلا تو شروع میں تو کچھ گھبراہٹ بھی ہوئی کیونکہ وہ کافی پریکٹس کے ساتھ شرکت کر رہا تھا اور مجھ سے قدرے جوان بھی تھا، لیکن پھر ہمت کی اللہ کا نام لیا اور کامیابی حاصل کی۔‘
ایک سوال کے جواب میں راشد نے بتایا کہ ریکارڈ قائم کرنے کے بعد جب ریکارڈنگ بند ہوئی تو انہوں نے نوین کمار کو کافی ڈھونڈا مگر وہ نہیں ملا۔ ’میں اسے کچھ تحفے دینا چاہتا تھا مگر شاید وہ اتنا دلبرداشتہ ہوا کہ وہاں سے چلا گیا۔ ان کے کوچ پربھاکر ریڈی نے مجھ سے مل کر مجھے شاباش دی، وہ خود پہلے میرے مدمقابل رہ چکے ہیں۔‘
واضح رہے کہ راشد نسیم پاکستان کے سب سے زیادہ گنیز ورلڈ ریکارڈز بنانے والے کھلاڑی ہیں اور انہیں دنیا بھر میں مارشل آرٹس کیٹیگری میں سب سے زیادہ عالمی ریکارڈ بنانے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
وہ اب تک 65 گنیز ورلڈ ریکارڈز بنا چکے ہیں جبکہ حال ہی میں ان کی سات سالہ بیٹی فاطمہ نسیم نے بھی انڈین کھلاڑی کا ریکارڈ توڑ کر ایک منٹ میں سب سے زیادہ کہنی ٹارگٹ پر مارنے کا ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔