Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح انتقال کر گئے

شیخ صباح الاحمد الصباح جنوری 2006 سے کویت کے حکمران تھے
کویت کے دیوان الامیری کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ امیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح انتقال کر گئے ہیں۔
ان کا جسد خاکی بدھ کو امریکہ سے کویت پہنچے گا۔ احتیاطی تدابیر کے تحت تدفین میں صرف رشتے دار ہی شریک ہوں گے۔
کویتی خبررساں ادارے کونا کے مطابق کویتی دیوان الامیری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'انتہائی رنج و ملال کے ساتھ کویتی عوام، عرب اقوام، امت مسلمہ اور دنیا بھر کے دوست ملکوں کو امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کی وفات کی اطلاع دی جاتی ہے۔'
شیخ صباح 23 جولائی 2020 کو علاج مکمل کرانے کے لیے امریکہ گئے تھے۔ اس سے قبل کویت کے ایک ہسپتال میں ان کا علاج چل رہا تھا۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کی وفات پرگہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کویت کے شاہی خاندان، کویتی عوام، عرب قوم اور امت مسلمہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی قیادت نے نے کہا کہ امیر کویت نے اپنے وطن، عربوں، مسلمانوں اور دنیا بھر کے انسانوں کی خدمت کی۔ ان کا اعمال نامہ کارناموں اور کامرانیوں سے بھرا ہوا ہے۔ 
شاہ سلمان اور ولی عہد نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی عرب اور اس کے عوام اس المناک سانحے میں کویتی بھائیوں کے  ساتھ شریک ہیں۔

شاہ سلمان اور ولی عہد نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی عرب اور اس کے عوام اس المناک سانحے میں کویتی بھائیوں کے  ساتھ شریک ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

 امارات میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے ۔ پرچم سرنگوں رہے گا۔ ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ’شیخ صباح مشترکہ خلیجی جدوجہد کے بڑے قافلہ سالاروں میں سے ایک تھے۔انہوں نے شیخ صباح کو فراست، رواداری اور سلامتی کا علمبردار رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ شیخ صباح نے اپنے عوام کی خدمت کی اور کویتی عوام کو خوب نوازا‘- 
شیخ صباح الاحمد 16 جون  1926 کو پیدا ہوئے تھے اورانہوں نے کویتی سکولوں میں تعلیم حاصل کی۔
انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز تعمیراتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے کیا تھا پھر کویتی سپریم کونسل کے انتظامی ادارے کے ممبر بن گئے تھے۔
شیخ صباح الاحمد نے 1955 میں سماجی و محنت امور کے محکمے اور ادارہ نشر و اشاعت کی قیادت کی۔ 1962 میں وزارت رہنمائی و اطلاعات کے سربراہ بنے۔
جنوری 1963 میں وہ وزیر خارجہ تعینات ہوئے اور 1971 تک اسی منصب پر سرفراز رہے۔ 1971 میں  انہیں وزارت خارجہ کے ساتھ وزارت اطلاعات کا چارج بھی دے دیا گیا۔
16 فروری 1978 کو نائب وزیراعظم بھی بنا دیے گئے پھر اکتوبر 1992 میں وزیراعظم کے نائب اول تعینات ہوئے اور 2003 میں وزیراعظم بنے۔

شیخ صباح الاحمد 16 جون  1926 کو پیدا ہوئے تھے: فوٹو کونا

29 جنوری  2006 کو امیر کویت کی حیثیت سے ملک بھر کے عوام نے ان کے ہاتھ پر بیعت کی۔ منگل کی صبح زندگی کی آخری سانس تک امیر کویت کے عہدے پر سرفراز رہے۔
یاد رہے کہ 91 برس کے امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کا کویت میں آپریشن ہوا تھا ۔ معالجین کے مشورے پر اپنا علاج مکمل کرانے امریکہ روانہ ہوئے تھے۔
 شیخ صباح گذشتہ سال دورہ امریکہ کے موقع پر ہسپتال میں داخل ہوئے تھے اور ان کے طبی معائنے ہوئے تھے۔ اکتوبر 2019 میں وطن واپس آگئے تھے۔
وہ جنوری 2006 سے کویت کے حکمران تھے۔ انہوں نے علاقائی مسائل کو حل کرنے کے لیے ہمیشہ سفارت کاری پر زور دیا۔
انہوں نے عراق اور شام میں جنگ زدہ قوموں کے لیے ڈونر کانفرنس کی میزبانی بھی کی۔
 گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کو امریکہ کے اعلی ترین عسکری تمغے سے بھی نوازا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کو امریکہ کے اعلی ترین عسکری تمغے سے بھی نوازا تھا (فوٹو:روئٹرز)

کویتی خبررساں ادارے کونا  کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے اعلی کمانڈر کے درجے کا جو عسکری تمغہ امیر کویت کو دیا ہے وہ تاریخ میں اتحادی ممالک کے صرف گیارہ رہنماؤں کو پیش کیا گیا ہے۔ یہ اعلی درجے کا تمغہ آخری بار 1991 میں دیا گیا تھا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کیا ’کویت کے امیر صباح الاحمد الجابر الصباح کی رحلت پر میں رنجیدہ ہوں۔ ولیعہد، آل صباح اور اہل کویت سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ پاک،کویت تعلقات کے حوالے سے امیر کویت کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی‘۔
 وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کویت کے حکمران شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ 'امیر کویت کے دور حکمرانی میں پاکستان اور کویت کے مابین دو طرفہ تعلقات کو وسعت ملی۔'
ان کا کہنا تھا کہ امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح ایک صلح جو، امن پسند اور مشفق، حکمران کے طور پر جانے جاتے تھے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں