Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حکومت کی نیندیں اڑا کر سیر سپاٹے؟‘

سیاسی گرما گرمی کے ماحول میں مولانا فضل الرحمان کشمیر کی سیر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں (فوٹو:ٹوئٹر)
پاکستان میں حزب مخالف کی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد سے سیاسی پارہ ہائی ہے، اپوزیشن رہنماؤں کے جارحانہ بیانات اور ملک گیر جلسوں سے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے اعلان اور حکومتی وزرا کی مخالفین پر لفظی گولہ باری نے ملکی سیاسی حالات کو نیا موڑ دے دیا ہے۔
لیکن اس گرما گرمی کے ماحول میں مولانا فضل الرحمان کشمیر کے ٹھنڈے مقامات کی سیر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
جے یو آئی بلوچستان کے ٹوئٹر ہینڈل نے مولانا فضل الرحمان کی ویڈیو شیئر کی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس وقت کشمیر کے دورے پر ہیں۔

ان کا یہ دورہ حکومت مخالف تحریک کے سلسلے کی کڑی ہے یا وہ اپنے ذہنی سکون کے لیے کشمیر میں موجود ہیں یہ تو معلوم نہیں مگر سوشل میڈیا صارفین ان تصاویر پر دلچسپ تبصرے ضرور کر رہے ہیں۔

سائرہ خان نامی صارف نے مولانا فضل الرحمان کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ضروری نہیں کہ لوگ آگ سے جل جائیں لیکن کچھ لوگ مولانا کو دیکھ کر جل جاتے ہیں۔‘

احسان اللہ نامی ٹوئٹڑ صارف نے لکھا کہ ’جو اپنے سارے مخالفوں کے دلوں میں خوف ڈال کر خود کشمیر کے خوبصورت وادیوں میں جلوہ افروز ہے اسے ہم قائد فضل الرحمان کہتے ہیں جبکہ دوسری ذبان میں انہیں ڈان کہنے پر بھی کوئی پابندی نہیں۔‘

ایک اور صارف ایکرام اللہ نسیم نے لکھا کہ ’مولانا فضل الرحمان حکومت کے خلاف نئے محاز کی تیاریوں میں لیکن طویل تھکاوٹ کے بعد وہ ذہنی سکون کے لیے کشمیر کی وادیوں میں سیر و سیاحت میں مشغول ہیں۔‘

پرنس یحیٰ نامی صارف نے لکھا کہ ’جب دامن صاف شفاف ہو تو مخالفین کو منہ کی کھانا پڑتی ہے۔ ان دنوں قائد جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمن کشمیر کے سیاسی، تنظیمی اور سیاحتی دورے پر ہیں الحمدللہ انتہائی پرسکون ہیں مگر اس سے قبل وہ حزب اقتدار کے صفوں میں خوب بھونچال بپا کرکے ان کی نیندیں اڑا چکے ہیں۔‘

مرشد کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے فقرہ کسا کہ 'مولانا فضل الرحمان نے کشمیر کے پکنک کے دوران جو عینک پہن رکھی ہے اس کی قیمت سات ارب روپے ہے نیب نوٹس لے۔'

رب نواز بلوچ نامی صارف نے مولانا کی تصویر کو کیپشن دیا کہ ’تم مجھے شمالی علاقہ جات کیا دکھاؤ گے میں خود ہی دیکھ لیتا ہوں۔‘

کچھ صارف مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے بھی دکھائی دیے، ڈاکٹر زین خان نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’یہ بندہ دس سال سے زیادہ اسی کشمیر کی کشمیر کمیٹی کا چیئرمین رہا ہے۔ کبھی ایک لفظ بھی نہپیں بولا کشمیر کے نام پر اقتدار کے مزے لوٹے۔ اب بادشاہوں کی طرح کشمیر میں ایسے بیٹھا ہے جیسے کشمیر اس نے آزاد کرایا ہوا۔‘

شیئر: